دیو
دیو (ترکی: Dev)لفظ کا فارسی زبان میں جن کے لیے استعمال ہوتا ہے اور اوستائی زبان میں لفظ دے وس سے ماخوذ دیو پہلوی زبان سے فارسی میں داخل ہوا اور اردو میں فارسی سے دخیل ہے۔ اردو میں بطور اسم استعمال ہوتا ہے دیو عموماً بھوت، جن یا راکھشس، جس کو دیکھ کر ڈر لگے۔ اکثر سینگوں والا پری کا مفروضہ مرد کو کہا جاتا ہے۔[1]
اردو میں اس لفظ کا عام طور سے ایک مرکب شکل دیو پیکر کے طور پر مستعمل ہے۔ اس کے معنے بہت بڑا، عظیم الجثہ اور قوی ہیکل کے ہیں۔[2]
استعمال کی مثالیں
ترمیم- دیو پیکر مجسمہ روڈس (Colossus of Rhodes) کا شمار دنیا کے سات عجائب میں کیا جاتا ہے۔
- آرگائیر طاس ایک دیو پیکر تصادم کے نتیجے میں بنا ہے جو ہیلس تصادم کے 7 کروڑ برس بعد وقوع پزیر ہوا تھا۔