دیوتا محی الدین نواب کا تحریر کردہ اردو ناول ہے جو اردو ماہنامہ سسپنس ڈائجسٹ میں 1977ء سے 2010ء تک بلا ناغہ شائع ہوتا رہا اور اردو ادب میں جاری رہنے والا سب سے طویل ترین اور مقبول ترین ناول بن گیا۔ اس کے کل 56 حصے ہیں۔ یہ ناول فرہاد علی تیمور کی سوانح عمری ہے، جس کے والدین بچپن میں مر جاتے ہیں اور جائداد پر اس کے رشتہ دار قابض ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ فرہاد علی تیمور اپنی جائداد حاصل کرنے کے لیے ٹیلی پیتھی سیکھتا ہے۔

دیوتا
مصنفمحی الدین نواب
ملکپاکستان
زباناردو
ناشرسسپنس ڈائجسٹ
اشاعت1977ء تا 2016ء
ذرائع ابلاغشائع شدہ
تعداد کتب56

فنی جائزہ

ترمیم

کردار نگاری

ترمیم

کردار نگاری کے حوالے سے اگر دیکھا جائے تو دیوتا کرداروں سے بھرپورناول ہے۔ چند اہم کرداروں کا جائزہ پیش ہے۔

فرہاد علی تیمور، آمنہ ف رہاد، سونیا ف رہاد، پارس، پورس، علی تیمور، اعلیِ بی بی، عدنان، انوشے

فرہاد علی تیمور

ترمیم

ایک ایسے شخص کی کہانی بیان کی گئی ہے جو ٹیلی پیتھی کا علم اس وقت سیکھتا ہے جب یہ بہت پسمانہ تھا اور ابھی اپنی جہتوں کی تلاش میں تھا۔ رفتہ رفتہ فرہاد اس علم میں قابلیت حاصل کرتا ہے اور دوستوں کے لیے دوست اور دشمنوں کے لیے عذاب بنتا ہے۔ اسے ایک پاکستانی شخص کے طور پر بتایا گیا ہے جو محب وطن ہے لیکن ملک سے باہر ہی رہتا ہے زیادہ تر وقت اصل میں کسی جگہ اس کا ٹھکانہ نہیں ہے۔ فرہاد کی زندگی کی کہانی بیان کی گئی ہے جس میں دوست دشمن اپنے بیگانے سبھی کا نہایت تفصیل سے بتایا گیا ہے۔

بیرونی روابط

ترمیم