ذاکر حسین ( پیدائش 9مارچ 1951ء - وفات 15 دسمبر 2024ء)[1][2]، ہندوستانی کلاسیقی موسیقی کا پروڈیوسر، فلم اداکار اور موسیقی میں طبلہ نواز تھے۔ حکومت بھارت کی طرف سے اسے 1988ء میں پدماشری ایوارڈ اور 2002ء میں پدما بھوشن ایوارڈ سے نوازا گیا۔[3] 1990ء میں اسے سنگیت ناٹک اکیڈمی کی طرف سے سنگیت ناٹک اکیڈمی ایوارڈ بھی ملا جو رقص، ڈراما اور موسیقی کی بھارتی قومی اکیڈیمی ہے۔ 1999ء میں وہ آرٹس قومی ورثہ فیلو شپ کے لیے ریاست ہائے متحدہ امریکا کے نیشنل ایوارڈ سے نوازا گیا جو روایتی فنکاروں اور موسیقاروں کو ملنے والا سب سے بڑا ایوارڈ ہے۔

ذاکر حسین (موسیقار)
پیدائشی نامذاکر حسین قریشی
معروفیتذاکر حسین
پیدائش9 مارچ 1951(1951-03-09)
تعلقممبئی، مہاراشٹر، بھارت
وفات15 دسمبر 2024(2024-12-15) (عمر  73 سال)سان فرانسسکو، کیلی فورنیا، ریاست ہائے امریکہ۔
اصنافہندوستانی کلاسیکی موسیقی، جاز, عالمی موسیقی
پیشےطبلہ نواز
آلاتطبلہ،
سالہائے فعالیت1963-تا 2024
ریکارڈ لیبلHMV
متعلقہ کارروائیاںRemember Shakti
ویب سائٹwww.zakirhussain.com

ابتدائی زندگی اور تعلیم

ترمیم

حسین ایک روایتی طبقہ میں پیدا ہوا۔[4] اس نے ماہم میں سینٹ مائیکل ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کی اور سینٹ زائویر سے گریجویشن کی۔[5] حسین ایک عجیب وغریب صلاحیت رکھنے والا بچہ تھا۔ اس کے والد نے اسے تین سال کی عمر میں پکھواج سکھایا۔[6] ذاکر کا والد اللہ رکھا رویتی طبلہ بجانے والا تھا جو پنجاب باج کے طور پر مشہور تھا۔ شمالی ہندوستان طبلہ کی چھ مرکزی روایتوں میں سے ایک ہے جبکہ دیگر دلی، بینار، اجرارا، فرخ آباد اور لکھنؤ ہیں۔ وہ گیارہ سال کی عمر سے مختلف سفر کرتا رہا ہے۔ اس نے 1969ء میں ریاست ہائے متحدہ امریکا میں پی ایچ ڈی کے لیے سفر کیا۔ موسیقی میں ڈاکٹریٹ حاصل کرنے کے بعد اس نے بین الاقوامی سطح پر اپنے کیرئیر کو شروع کر دیا جس میں ایک سال کے اندر 150 کنسرٹ کی تاریخیں شامل ہیں۔[5][7]

ذاتی زندگی

ترمیم

ذاکر حسین نے انتونیہ منیکولا سے شادی کی جو ایک کتھک رقاصہ اور ٹیچر ہے اور اس کی مینیجر بھی ہے۔[8] ان کی دو بیٹیاں بھی ہیں انیسہ قریشی اور ازبیلا قریشی۔ انیسہ نے یو سی ایلسے گریجویشن کی اور فلم پروڈکشن اور ہدایتکاری کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ جبکہ ازبیلا مین ہٹن، امریکا میں رقص کی تعلیم حاصل کر رہی ہے۔[9] ذاکر حسین کو پریسٹن یونیورسٹی کی انسانیت کونسل کے ذریعے اولڈ ڈومینین فیلو کا نام دیا گیا جہاں اس نے 2005ء سے 2006ء کے سمسٹرز میں ںشعبہ موسیقی کا مکمل پروفیسر رہا۔[10] وہ اسٹیفورڈ یونیورسٹی کا پروفیسر بھی رہ چکا ہے۔[11] اب وہ امریکی ریاست سان فرانسسکو میں رہتا ہے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Zakir Hussain, legendary Tabla virtuoso, dies at 73, confirms family"۔ Hindustan Times۔ 16 December 2024۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2024 
  2. Juliana Kim (16 December 2024)۔ "Zakir Hussain, legendary tabla virtuoso who defied genres, dies at 73"۔ NPR۔ اخذ شدہ بتاریخ 16 دسمبر 2024 
  3. "Padma Awards" (PDF)۔ Ministry of Home Affairs, Government of India۔ 2015۔ 15 نومبر 2014 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 21, 2015 
  4. Lawrence A. Johnson (6 مئی 2009)۔ "Indian tabla master Zakir Hussain says he never stops learning"۔ The Star۔ Malaysia۔ McClatchy-Tribune Information Services۔ 06 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018 
  5. ^ ا ب Dhanyasree ۔M۔ "Zakir Hussain: The World Beats To His Rhythm"۔ One India۔ 17 دسمبر 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  6. "Zakir Hussain"۔ Mondomix۔ 21 فروری 2003۔ 18 مئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 مئی 2015 
  7. "Zakir Hussain — Moment! Records"۔ 18 فروری 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 5 فروری 2010 
  8. "Bharatnatyam in Jeans"۔ Little India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2018 
  9. "Ustad Zakir Hussain"۔ Cultural India۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 31 دسمبر 2012 
  10. "Best Of Zakir Hussain – Tabla Samrat"۔ Calcutta Music Blog۔ 9 اگست 2011 میں اصل سے آرکائیو شدہ 
  11. "Zakir Hussain Shivkumar Sharma"۔ Carnegie Hall۔ 15 مئی 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ 

بیرونی روابط

ترمیم