ذبیح اللہ بلگن پاکستان کے صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ میں یکم جنوری 1978ء کو پیدا ہوئے۔ آپ پنجاب کے معروف قبیلے جٹسے تعلق رکھتے ہیں۔ آپ 1997ء سے صوبائی دار الحکومت لاہور میں مقیم ہیں جبکہ آپ کا آبائی گاؤں جلال بلگن ضلع گوجرانوالا ہے۔ پیشے کے اعتبا ر سے آپ صحافی ہیں جبکہ صحافت کے ساتھ ساتھ ایک کاروباری ادارے کے بھی حامل ہیں۔ آپ نے فلسفہ ،تاریخ اور ادب پر سینکڑوں مضامین لکھے جبکہ مختلف موضوعات پر متعدد کتابیں بھی تصنیف کیں۔ ذبیح اللہ بلگن کی مشہور کتابوں میں ،، بین الاقوامی انسانی اسمگلنگ،، ‘’مشہور جلاوطن شخصیات’’ گدا گری ، پاکستانی جماعتیں اور غیر ملکی فنڈنگ، پاکستان اور بین الاقوامی طاقتیں ، پاکستان میں بین الاقوامی مداخلت اور کوہ قاف کی وادیوں میں شامل ہیں ۔ [1][2] مذہب سے آپ کی وابستگی شدت کے ساتھ سامنے آتی ہے۔ آپ نے سیکولر ازم کے خلاف متعدد مضامین لکھے اور لیکچر دیے۔ آپ کی تقاریر کو نوجوان حلقوں میں بہت سراہا جاتا ہے۔ ذبیح اللہ بلگن نے دین اسلام میں نئی رسومات کے خلاف قابل ذکر خدمات انجام دیں اور اسلام کے معترضین کے مقابل مضبوط استدلال پیش کیے۔ آپ نے مذہب بیزار دانشوروں سے متعدد مناظرے کیے اور انھیں لاجواب کر دیا۔[حوالہ درکار] ذبیح اللہ بلگن 2006ء میں اسلامک ریسرچ کونسل پاکستان کے چئیرمین منتخب ہوئے جبکہ 2009ء میں انجمن فروغ فلسفہ کے چئیرمین منتخب ہوئے۔جبکہ آج کل آپ پاکستان ادبی فورم کے مرکزی چیئرمین ہیں۔ آپ موٹیویشنل سپیکر بھی ہیں ۔ ملک بھر کے مختلف تعلیمی ادارے آپ کو لیکچر کے لیے مدعو کرتے ہیں ۔ ذبیح اللہ بلگن نے 2018 کے عام انتخابات میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 80 گوجرانوالا سے انتخاب میں حصہ لیا اور نمایاں ووٹ حاصل کیے۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ذبیح اللہ بلگن (1996)۔ حلقہ یاراں۔ اخوان میڈیا سیل 
  2. ذبیح اللہ بلگن۔ حریت کی راہ پر۔ بانگ دارا پبلی کیشنز لاہور 

سانچہ:حوالہ کتاب وکی لیکس،چشم کشا انکشافات ۔۔فونo42 37232336 </ref> </pre