راجا رام دوم، ستارا
راجا رام دوم بھوسلے مرہٹہ سلطنت کے چھٹے چھترپتی تھے۔[1] انھیں چھترپتی شاہو نے گود لیا تھا۔ دراصل تارابائی نے انھیں اپنا پوتا بنا کر شاہو مہاراج کی خدمت میں پیش کیا اور شاہو کی وفات کے بعد اقتدار حاصل کرنے کے لیے راجا رام کو استعمال کیا، بعد ازاں اپنے قول سے پھر گئیں اور کہا کہ وہ محض ایک دکھاوا تھا۔ گوکہ پیشوا بالاجی باجی راؤ نے انھیں چھترپتی برقرار رکھا لیکن درحقیقت پیشوا کے ہاتھ میں سارے اختیارات تھے جبکہ راجا رام دوم عملاً کٹھ پتلی تھے۔
راجا رام دوم، ستارا | |
---|---|
راجا رام دوم، ستارا | |
مرہٹہ سلطنت کے چھٹے چھترپتی | |
15 دسمبر، 1749 – 11 دسمبر، 1777 | |
پیشرو | شاہو اول |
جانشین | شاہو دوم |
خاندان | بھونسلے |
والد | شیواجی دوم |
پیدائش | جون 1726 کولھ پور |
وفات | 11 دسمبر، 1777 (عمر 51) ستارا |
مذہب | ہندومت |
سوانح حیات
ترمیمسنہ 1740ء کی دہائی میں شاہو مہاراج کے دور حکومت میں تارابائی نے راجا رام دوم کو ان کی خدمت میں یہ کہہ کر پیش کیا کہ یہ ان کا اپنا پوتا ہے اور اس لحاظ سے یہ بچہ شیواجی کی اولاد میں سے ہے۔ تارا بائی نے مزید کہا کہ انھوں نے اس بچے کو پیدائش کے بعد خطرے کے خوف سے چھپا دیا تھا، یہ بچہ ایک راجپوت سپاہی کی بیوی کے ہاتھوں میں پلا بڑھا ہے۔ چنانچہ اس کے بعد شاہو مہاراج نے انھیں اپنا بیٹا بنا لیا۔[2]
شاہو کی وفات کے بعد راجا رام دوم مرہٹہ سلطنت کے نئے چھترپتی بنے۔ جب پیشوا بالاجی باجی راؤ مغل سرحدوں پر تھے تو تارا بائی نے راجا رام کو اکسایا کہ پیشوا بالاجی کو ان کے منصب سے معزول کر دیں۔ جب راجا رام نے ایسا کرنے سے انکار کیا تو تارا بائی نے انھیں 24 نومبر 1750ء کو ستارا میں قید کر دیا۔ بعد ازاں تارا بائی نے کہا کہ یہ ان کا پوتا نہیں ہے بلکہ گوندھالی ذات کا ایک فرد ہے۔
اسیری کے دوران میں راجا رام کی طبیعت بہت خراب رہنے لگی۔ کچھ عرصے بعد تارا بائی نے پیشوا کی برتری کو تسلیم کرتے ہوئے ان سے صلح کر لی۔ 14 ستمبر 1752ء کو جیجوری کے کھنڈوبا مندر میں دونوں نے باہمی صلح کا عہد لیا۔ اس موقع پر تارا بائی نے حلفیہ بیان دیا کہ راجا رام ان کے پوتے نہیں ہیں بلکہ ان کا تعلق گونڈھالی ذات سے ہے۔[3] تاہم پیشوا نے انھیں چھترپتی برقرار رکھا اور سیاہ سفید کے مالک عملاً پیشوا ہی رہے۔[2]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ V.S. Kadam, 1993. Maratha Confederacy: A Study in its Origin and Development. Munshiram Manoharlal Publishers, New Delhi.
- ^ ا ب Biswamoy Pati، مدیر (2000)۔ Issues in Modern Indian History۔ Popular۔ صفحہ: 30۔ ISBN 9788171546589۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2018
- ↑ Charles Augustus Kincaid and Dattatray Balwant Parasnis (1918)۔ A History of the Maratha People Volume 3۔ اوکسفرڈ یونیورسٹی پریس۔ صفحہ: 2–10۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مئی 2018
ماقبل | مرہٹہ سلطنت کا چھترپتی 1749–1777 |
مابعد |