راجشری دیشپانڈے
راجشری دیشپانڈے ، ایک بھارتی اداکارہ ہے۔ اسے پان نلین کی ڈراما فلم اینگری انڈین گوڈیسس میں اپنی اداکاری کے لیے بین الاقوامی سطح پر پہچان ملی۔[3] اس کے بعد اس نے سنل کمار سسیدھرن کی سیکسی درگا میں ٹائٹل کردار ادا کیا اور نیٹ فلکس سیریز سیکرڈ گیمز میں اپنی کارکردگی کے لیے تنقیدی تعریف حاصل کی۔ 2023 میں، دیش پانڈے نے ٹرائل از فائر میں اپنے کام کے لیے 2023 کے فلم فیئر او ٹی ٹی ایوارڈز میں ڈراما سیریز میں بہترین اداکارہ کا اعزاز حاصل کیا۔
راجشری دیشپانڈے | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
مقام پیدائش | اورنگ آباد |
شہریت | بھارت |
عملی زندگی | |
پیشہ | ادکارہ [1]، فلمی ہدایت کارہ [2] |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمراجشری دیش پانڈے مہاراشٹر کے اورنگ آباد میں ایک محنت کش خاندان میں پیدا ہوئیں۔ وہ تین بہن بھائیوں میں سب سے چھوٹی ہے۔ اس نے قانون میں انڈرگریجویٹ ڈگری اور انٹرنیشنل یونیورسٹی سے اشتہارات میں پوسٹ گریجویٹ ڈگری حاصل کی ہے۔ وہ خود کو سہارا دینے کے لیے ایڈورٹائزنگ انڈسٹری میں آگئی لیکن جلد ہی اسے اداکاری میں بھی کام ملا۔ اس نے ممبئی میں وِسلنگ ووڈس انٹرنیشنل سے فلم سازی کا ڈپلوما بھی حاصل کیا ہے۔ [4]
کیریئر
ترمیمدیش پانڈے نے 2012 میں عامر خان کی فلم تلاش میں ایک چھوٹے سے کردار سے بالی ووڈ میں قدم رکھا۔ بعد میں وہ ٹیلی ویژن پر چلی گئیں اور 2013 میں کچھ تو لوگ کہیں گے اور 24: انڈیا میں نظر آئیں۔ اس کے بعد وہ سلمان خان کی کِک میں ایک چھوٹے کردار کے ساتھ بڑی اسکرین پر واپس آگئی۔ وہ 2015 میں ملیالم فلم حرام میں بھی نظر آئیں، جہاں ان کا ڈبل رول تھا۔ [5]ہندی سنیما میں، یہ پان نلین کی ناراض ہندوستانی دیویوں میں لکشمی کی تصویر کشی تھی جس نے اسے ایک بڑا پلیٹ فارم فراہم کیا۔[6] اس نے انٹرنیشنل فلم فیسٹیول میں پہلا رنر اپ – پیپلز چوائس ایوارڈ اور روم فلم فیسٹیول میں پیپلز چوائس ایوارڈ حاصل کیا۔ دیش پانڈے نے 2017 میں سنل کمار سسیدھرن کی فلم سیکسی درگا میں مرکزی کردار ادا کیا ، جس نے روٹرڈیم فلم فیسٹیول میں ٹائیگر ایوارڈ جیتا تھا۔ [7][8] دیش پانڈے نے جنوری 2018 میں بی بی سی ون کے میک مافیا سے ڈیجیٹل ڈیبیو کیا، جس کی ہدایت کاری جیمز واٹکنز نے کی تھی [9] وہ نیٹ فلکس کے شو سیکرڈ گیمز میں بھی نظر آئی تھیں جس کی ہدایت کاری انوراگ کشیپ نے کی تھی۔ [10] اس میں، انھوں نے سبھدرا کا کردار ادا کیا اور نوازالدین صدیقی کی بیوی کے کردار کے لیے ان کی تعریف کی گئی۔ ایک اسکینڈل اس وقت کھڑا ہوا جب کچھ ناظرین نے اس پر فحش سٹار ہونے کا الزام لگایا، کیونکہ شو میں ایک عریاں جنسی منظر شامل تھا۔ اداکارہ نے جواب دیا کہ انھوں نے کوئی غلط کام نہیں کیا۔ بعد میں اس نے نندیتا داس کی منٹو میں عصمت چغتائی [11] کا کردار ادا کیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1100729577 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 جون 2020
- ↑ جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/1100729577
- ↑ "नवाजुद्दीन सिद्दीकी संग एक्ट्रेस ने दिया इंटीमेट सीन, हुआ पछतावा, बोलीं- 'फिर सेक्स तो...'". Jansatta (ہندی میں). 30 دسمبر 2023.
- ↑ "Female Idol Blog Series – A Rendezvous With Rajshri Deshpande"۔ WMF۔ 2018-01-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19سانچہ:Better source needed
- ↑ "Rajshri Deshpande"۔ outlookindia.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19
- ↑ "'Angry Indian Goddesses' wins runner-up award at TIFF"۔ The Indian Express۔ 21 ستمبر 2015۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19
- ↑ "Rajshri Deshpande in a Malayalam erotic satire"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19
- ↑ "Sasidharan's Sexy Durga wins a coveted award at Rotterdam Film Festival"۔ Hindustan Times۔ 6 فروری 2017۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19
- ↑ Lookhar، Mayur۔ "Nawazuddin Siddiqui, Rajshri Deshpande make digital debut in McMafia"۔ Cinestaan۔ 2018-01-19 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19
- ↑ "Sacred Games actor Rajshri Deshpande defends sex scenes: I am not dancing to a derogatory song"۔ 18 جولائی 2018
- ↑ Iyengar، Shriram۔ "Ismat Chughtai is in me: Rajshri Deshpande on playing the fearless feminist in Manto"۔ Cinestaan۔ 2018-01-20 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-01-19