راہنہ سادات (انگریزی: Rehna Sadat) پاکستان کا ایک رہائشی علاقہ جو ضلع چکوال تحصیل کلر کہار بھون کے قریب واقع ہے۔یہ گاؤں سادات ہمدانیہ اعرجیہ کا مسکن ہے جس کو سخی شاہ محمد حسین نوری ہمدانی نے آباد کیا جن کی اولاد کا ذکر سید قمر عباس اعرجی ہمدانی نے کتاب المشجر من اولاد حسین الاصغر میں کیاھے۔[1]یہ پر باوا سخی محمد حسین نوری پاک رحمتہ اللہ علیہ کہ ساتھ ان کہ مریدین بھی تشریف لائے تھے جن کو کوڑڑ کہا جاتا ہے اور آج بھی اسی گاؤں میں بستے ہیں۔۔ بقائی اس گاؤں میں رب العالمین کی بہت عطاء ہے بہت ہی قدرتی مناظر ہے اور ڈیم بھی ادھر سے گزرتا ہے ( یہاں پہ ایک بات باوا نوری پاک رح یاد آ گئی جب باوا جی اس گاؤں میں آئے تو یہ ایک ویران جگہ تھی تو باوا جی کہ ایک مرید نے کہا کہ سرکار چلیے تو آگے سے باوا جی کہتے ہیں کہ راہنہ تے اتھے ہی راہنہ تو تب سے اس گاؤں کا نام راہنہ سادات پڑ گیا ۔۔۔ اب تو اس گاؤں میں اور بھی کاسٹ کہ لوگ رہتے ہیں جیسے کہ اعوان۔۔ملک ۔۔۔ بھٹی۔۔۔بلوچ ۔۔۔میال۔۔اور ملیار تقریباً سب کاسٹ کہ لوگ بھائی چارے کہ ساتھ ہی رہتے ہیں الحمدللہ۔۔ میرے پیارے گاؤں میں ایک پوسٹ آفس ہے ایک ایکسچنج بھی ہے۔۔۔ اس کہ علاوہ میرے گاؤں کو تین حصوں سے راستے لگتے ہیں ایک سرک جو بھون سے ملتی ہے جس کا فاصلہ تقریباً 5 کلومیٹر ہے ۔۔دوسری سڑک جو تھوبہادر سے ہوتی ہو بلکسر انٹرچینج کو جاتی ہے اس کا تقریباً فاصلہ 8 کلومیٹر ہے ۔۔اس کے علاو ایک کچا راستہ ہے جو مرید گاؤں سے ہوتا ہوا چکوال سے ملتا ہے جس کا تقریباً فاصلہ 16 کلومیٹر ہے ۔۔راہنہ سادات تا قیامت سلامت رہے آمین ثم آمین یا رب
ویکی ذخائر پر راہنہ سادات
سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
- ↑ مراۃ الاولیاء صفحہ 25 مصنف شمس العلماء سید محمد بن سید محمد بن سید حسین بہرائچ