رعد میزائل جس حتف 8 بھی کہلاتا ہے۔ پاکستان کا بنایا گیا ہوا سے زمین میں مار کرنے والا میزائل ہے۔ اسے پاکستانی کمپنی Air Weapons Complex نے بنایا ہے۔ حتف 8 یا رعد میزائل اسی میزائل پروگرام کا ایک حصہ ہے۔ یہ ایک سپر سانک کروز میزائل ہے جو فضاء سے جیٹ طیارے کے مدد سے داغا جا سکتا ہے۔ رعد کروز میزائل ہر قسم کے ایٹمی اور روایتی ہتھیار اپنے ساتھ لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور ساڑے تین سو کلومیٹر تک اپنے ہدف کو کمال درستی سے نشانہ بنا سکتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ میزائل سٹیلتھ صلاحیت کا حامل ہے اور دشمن کے راڈار اور دیگر باخبر رکھنے والے آلات کی نظروں میں آئے بغیر اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔ اسٹریٹجک نقطہ نگاہ سے اس میزائل کی بہت اہمیت ہے۔ کسی بھی جنگ کے دوران یہ میزائل آسانی سے دشمن کے آلات، راڈار پوسٹ بالخصوص بحری بیڑے اور بحری جہازوں کو نہایت درستی سے نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس وجہ سے رعد کروز میزائل کی بدولت پاکستان کو زمین اور سمندر پر “اسٹریٹجک سٹینڈ آف” استعداد حاصل ہو گئی ہے۔

رعد (حتف VIII)
قسمAir-launched cruise missile (ALCM)
مقام آغاز پاکستان
تاریخ ا استعمال
استعمال میںدسمبر 2007 – تا حال
استعمال از پاکستان فضائیہ
تاریخ صنعت
صنعت کارAir Weapons Complex (AWC)
لاگت اکائینامعلوم
تفصیلات
وزن1,100 کلو گرام
لمبائی4.85 میٹر
Warhead450 کلو گرام ایچ ای یا جوہری 10 سے 35 کے ٹی[1]

انجنTurbofan
آپریشنل رینج350 کلومیٹر
رفتارسب سونک
گائیڈنس نظامINS، TERCOM، DSMAC ، عالمی مقامیابی نظام، کمپاس
لانچ پلیٹ فارمCombat aircraft


پاکستان نے 18 فروری 2020ء کو کروز میزائل ’رعد 2‘ کا کامیاب تجربہ کیا ہے، میزائل میں جدید ترین گائیڈنس اور نیوی گیشن سسٹم نصب ہے اور یہ 600 کلومیٹر تک کے فاصلے پر زمین اور سمندر میں اپنے ہدف کو آسانی سے نشانہ بناسکتا ہے۔

استعمال کرنے والے ممالک

ترمیم
  •   پاکستان نے 31 مئی، 2012 میں حتف 8 رعد میزائل کا کامیاب تجربہ کیاہے۔

حوالہ جات

ترمیم