رفاقت حیات
رفاقت حیات پاکستان سے تعلق رکھنے والے اردو کے افسانہ نگار، ڈراما نویس اور ناول نگار ہیں۔ وہ حلقہ ارباب ذوق کراچی کے سیکریٹری بھی رہ ہیں۔ ان کی دو کتابیں خوامخواہ کی زندگی اور میر واہ کی راتیں شائع ہو چکی ہیں۔
رفاقت حیات | |
---|---|
پیدائش | محراب پور، ضلع نوشہرو فیروز، پاکستان | 15 اپریل 1973
قلمی نام | رفاقت حیات |
پیشہ | افسانہ نگار،ڈراما نویس، ناول نگار، مترجم |
زبان | اردو |
قومیت | پاکستانی |
تعلیم | بی اے |
مادر علمی | کراچی یونیورسٹی |
اصناف | افسانہ، ناول، ڈراما، ترجمہ |
ادبی تحریک | حلقہ ارباب ذوق |
نمایاں کام | خوامخواہ کی زندگی میرواہ کی راتیں |
پیدائش و تعلیم
ترمیمرفاقت حیات 15 اپریل، 1973ء کو محراب پور، ضلع نوشہرو فیروز، صوبہ سندھ، پاکستان میں پیدا ہوئے۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم محراب پور، نواب شاہ اور ٹھٹہ میں حاصل کی اور پھر کراچی منتقل ہو گئے جہاں سے انھوں نے بی اے کی ڈگری کراچی یونیورسٹی سے حاصل کیں۔[1]
ادبی خدمات
ترمیمرفاقت حیات نے ادبی سرگرمیوں کا آغاز 1992ء میں راولپنڈی میں ایک کہانی کار کی حیثیت سے کیا۔ ابتدا میں ان کے افسانے مختلف ادبی جرائد و رسائل میں شائع ہوئے، جن میں ماہِ نو، فنون، سویرا اور دنیا زاد کے نام سر فہرست ہیں۔ ان کے افسانوں کا پہلا مجموعہ خواہ مخواہ کی زندگی 2003ء میں شہرزاد پبلشرز کراچی نے شائع کیا۔ انھوں نے اپنا پہلا ناول میر واہ کی راتیں 1999ء میں مکمل کیا لیکن اس ناول کو چھپنے میں سولہ برس لگ گئے۔ یہ ناول پہلے 2015ء اردو کے جریدے آج میں شائع ہوا اور پھر سانجھ پبلیکیشنز لاہور نے اپریل 2016ء میں اسے کتابی شکل میں شائع کیا۔ اس ناول کا بھارت میں ایک ایڈیشن عرشیہ پبلیکیشنز نے 2018ء میں شائع کیا ہے۔ اس ناول کا سندھی ترجمہ کراچی کے صحافی شبیر سومرو نے کیا ہے اور اسے کنول پبلیکیشنز قمبر نے فروری 2018ء میں شائع کیا ہے۔[1]
ایک افسانہ نگار کی شناخت رکھتے ہوئے رفاقت حیات ایک ڈراما نویس کے روپ میں بھی سامنے آئے، وہ اب تک متعدد ڈرامے لکھ چکے ہیں اور مختلف ٹی وی چینلز کے لیے کئی ماخوذ ڈرامے بھی پیش کر چکے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ عالمی ادب کے شاہکار افسانوں کے اردو تراجم بھی کر چکے ہیں۔[1]
تصانیف
ترمیمرفاقت حیات کا افسانوں کا مجموعہ اور ایک ناول شائع ہو چکا ہے۔