روحی کنجاہی
شاعر ، افسانہ نگار، نقاد
نام امر الٰہی اور تخلص روحی ہے۔ 4 اگست 1936ء کو کنجاہ ضلع گجرات(پنجاب) میں پیدا ہوئے۔ ابھی روحی آٹھویں جماعت کے طالب علم تھے کہ باپ کا سایہ سر سے اٹھ گیا۔ ناسازگار حالت کے باوجود روحی کنجاہی نے اپنا تعلیمی سلسلہ جاری رکھا اور بی اے تک تعلیم حاصل کی۔ دوران تعلیم ملازمت بھی کرتے رہے۔ میٹرک کے بعد دس برس کوہ نور ٹیکسٹائل ملز، فیصل آباد میں گزارے۔ بعد ازاں لاہور میں زرعی ترقیاتی و سپلائز کارپوریشن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے عہدے پر فائز رہے۔ ادبی خدمات کے اعتراف میں انھیں صدارتی تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا تھا،
تصانیف
ترمیم- سمتیں‘‘ (مجموعہ کلام 1986ء)، ’’
- بے مثال افسانہ‘‘(افسانوی مجموعہ)، ’’
- منتخب شاہ کار مزاحیہ شاعری‘‘(تالیف)۔ [1]
- غزل غزل زندگی
نمونہ کلام
ترمیم- اک روز میں بھی تیرا نگر چھوڑ جاؤں گا
- پر اس فضا میں اپنا اثر چھوڑ جاؤں گا[2]
وفات
ترمیم7 فروری 2022ء کو لاہور میں وفات پا گئے، 8 فروری کو نماز جنازہ مسجد اقراء( محمدی مسجد) بلاک 4، اے 2، ٹاؤن شپ لاہور میں ادا کی گئی، [3] قبرستان کوٹ لکھپت ایریا, گرین ٹاؤن (لاہور) میں تدفین کی گئی ،
حوالہ جات
ترمیم- ↑ بحوالۂ:پیمانۂ غزل(جلد دوم)،محمد شمس الحق،صفحہ:319
- ↑ کِتابیات == روحِ غزل ،پروفیسر مظفر حنفی،الہ آباد، انجمنِ روحِ ادب 1993ء ، ص 394 == پاکستانی پنجابی شاعری ،شریف کُنجاہی، لاہور ،محکمہ اطلاعات، ثقافت و امورِ نوجوانان ، حکومتِ پنجاب 1999ء ، ص 280 غزل فہمی ،باقی احمد پوری ،مُرتبہ،لاہور، القمر انٹرپرائزز 2009ء ، ص 304+305 رسائل == ماہنامہ "اوراق" لاہور جنوری 1967ء ، ص 509 == ماہنامہ "اوراق" لاہور اپریل 1969ء ، ص 307 == اک روز میں بھی تیرا نگر چھوڑ جاؤں گا (غزل) ،روحی کنجاہی ماہنامہ "حروف" کراچی ،انور شعور ،مُرتب، اکتوبر 1970ء ، ص 75 == غزلیں، روحی کنجاہی ،" فُنوُن" لاہور سالنامہ (جلد دوم ) شمارہ 16 - ، جون جولائی 1981ء ، ص 185 - 184 آنکھ میں خواب قائم ہے (غزل) رُوحی کنجاہی سہ ماہی "ادبیات" اسلام آباد (1) -4-، اپریل تا جون 1988ء ، ص 65 غزل، روحی کنجاہی ، سہ ماہی "ادبیات
- ↑ برائے رابطہ: تنویر بابرفرزند روحی کنجاہی 03219798695