روزینہ قریشی

پاکستانی سابق اداکارہ و نومسلم

روزینہ قریشی ( اردو: روزینہ قریشی ) یا صرف روزینہ (پیدائش ستمبر 21، 1950ء)، ایک پاکستانی فلمی اداکارہ ہے۔ وہ ارمان (1966ء)، جوش (1966)، احسان (1967ء)، اشارہ (1969ء)، تم ہی ہو محبوب میرے (1969ء)، خاموش نگاہیں (1971ء)، بشیرا (1972ء) اور دولت اور دنیا جیسی فلموں کے لیے جانی جاتی ہیں۔ (1972ء)۔ انھوں نے فلم اشارہ (1968ء) میں بہترین معاون اداکارہ کا نگار ایوارڈ جیتا تھا۔روزینہ ماڈل/اداکارہ صائمہ قریشی کی والدہ اور اداکار/پروڈیوسر فیصل قریشی کی خالہ ہیں۔

روزینہ قریشی
معلومات شخصیت
پیدائش 21 ستمبر 1950ء (74 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ ،  فلم اداکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

روزینہ 21 ستمبر 1950ء کو کراچی میں ایک مسیحی گھرانے میں آئیوی سنتھیا کے نام سے پیدا ہوئیں۔ 1960ء کی دہائی کے اوائل میں، وہ اپنی بہن، راحیلہ اور اپنی والدہ کے ساتھ پاکستان چوک، کراچی میں رہتی تھیں۔ ان کی تعلیم سینٹ جوزف اسکول کراچی سے ہوئی۔ [1][2]

عملی زندگی

ترمیم

روزینہ نے اپنی اداکاری کا آغاز 1962ء میں فلم ہمیں جینے دو سے بطور معاون اداکارہ کیا۔ وہ آہستہ آہستہ فلموں میں اہم کرداروں میں معاونت سے آگے بڑھیں۔ بطور مرکزی اداکارہ ان کی پہلی فلم عشق حبیب (1965ء) تھی جو مذہبی موضوع پر مبنی تھی۔ وہ رومانوی ہیرو وحید مراد کے ساتھ کئی قابل ذکر فلموں جیسے جوش (1966ء)، خاموش نگاہیں (1971ء) اور دولت اور دنیا (1972ء) میں جوڑی بنیں۔ انھیں ناقدین اور ناظرین نے "گلیمرس اداکارہ" قرار دیا۔ 61 اردو اور 32 پنجابی فلموں میں کام کرنے کے بعد روزینہ نے اپنے سینما کی زندگی کا اختتام اپنی آخری فلم مشرق مغرب سے کیا جو 1985ء میں نشر ہوئی تھی۔ [3][2] [4][5]

اشتہارات میں

ترمیم

1960ء کی دہائی کے آخر میں، روزینہ نے پاکستان ٹیلی ویژن کے لیے نیرالہ کے ساتھ 'لپٹن' چائے کے اشتہار میں نمودار ہو کر بہت زیادہ مقبولیت حاصل کی۔ [4] [6] انھوں نے 60ء کی دہائی میں لکس کے اشتہار میں بھی کام کیا تھا۔ [7]

ذاتی زندگی

ترمیم

روزینہ نے ساؤنڈ سپیشلسٹ رفعت قریشی سے شادی کی اور عائشہ قریشی کے نام سے اسلام قبول کیا۔ ان کی ایک بیٹی صائمہ قریشی ہے جو ایک مشہور ماڈل اور اداکارہ ہے۔ معروف ٹی وی اداکار اور پروڈیوسر فیصل قریشی ان کے بھتیجے ہیں۔ [2] [3]

ریٹائرمنٹ اور بعد کی زندگی

ترمیم

1985ء میں فلمیں چھوڑنے کے بعد، انھوں نے خود کو اپنے خاندان کے لیے وقف کر دیا۔ ان کے شوہر کا انتقال 21 ستمبر 1995ء کو کراچی میں ہوا۔ بعد میں، وہ مذہب کی طرف مائل ہو گئی ہیں اور اپنے فلمی زندگی کے بارے میں زیادہ بات کرنا پسند نہیں کرتی ہیں۔ انھوں نے 2020ء میں اپنی بیٹی کے ساتھ حج (عمرہ) کیا۔ وہ اب کراچی میں رہتی ہیں۔ [2] [3] [8]

منتخب فلموگرافی

ترمیم
  • 1965: عشقِ حبیب (اردو)
  • 1966: آزادی یا موت (اردو)
  • 1966: ارمان (اردو)
  • 1966: جوش (اردو)
  • 1967: احسان (اردو)
  • 1968: دوسری مان (اردو)
  • 1968: عشرہ (اردو)
  • 1968: سنگدل (اردو)
  • 1971: خاموش نگاہیں (اردو)
  • 1971: جلتے سورج کے نیچے (اردو)
  • 1972: جاپانی گڈی (پنجابی)
  • 1972: دولت اور دنیا (اردو)
  • 1972: بشیرا (پنجابی)
  • 1972: ٹھاہ (پنجابی)
  • 1973: زرق خان (اردو)
  • 1973: عظمت (اردو)
  • 1973: نشان (پنجابی)
  • 1974: اسے دیکھا اسے چاہا (اردو)

اعزازات

ترمیم

روزینہ نے 1968ء میں فلم ’’ اشارہ ‘‘ کے لیے بہترین معاون اداکارہ کا نگار ایوارڈ جیتا تھا۔ [9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Rozina"۔ Pak Film Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  2. ^ ا ب پ ت "بیتے دنوں کی بیتی یادیں اداکارہ روزینہ"۔ Roznama Jang۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  3. ^ ا ب پ "Faisal Qureshi and his family – Rozina"۔ Reviewit.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  4. ^ ا ب "مسعودرانا اور روزینہ"۔ Pak Film Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  5. "Rozina – Filmography"۔ Pak Film Magazine۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  6. "Nirala: Reason to smile"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  7. "Vintage Lux Gallery – Pakistani Stars"۔ Cineplot.com۔ 08 ستمبر 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 8 ستمبر 2021 
  8. "فلم سٹار روزینہ اورانکی بیٹی صائمہ قریشی نے عمرہ کی سعادت حاصل کرلی"۔ Roznama Dunya۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021 
  9. "THE NIGAR AWARDS 1957–1971"۔ Internet Archive Wayback Machine۔ 03 اگست 2008 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 ستمبر 2021