روسی دفاع (روسی: Российская оборона) دنیا کی سب سے بڑی اور سب سے زیادہ مسلح افواج میں سے ایک ہے، جو روسی فیڈریشن کے دفاع اور سلامتی کی ذمہ دار ہے۔ روسی دفاعی نظام کو جدید ٹیکنالوجی اور وسیع عسکری تاریخ کا ورثہ ملا ہوا ہے[1]۔

روسی دفاع
Российская оборона
فائل:Emblem of the Russian Armed Forces.svg
روسی مسلح افواج کا نشان
ملکروس
تابعدارروسی فیڈریشن
شاخروسی بری فوج
روسی فضائیہ
روسی بحریہ
قسممسلح افواج
فوجی چھاؤنی /ایچ کیوماسکو
نصب العین
کمان دار
موجودہ
کمان دار
وزیر دفاع
قابل ذکر
کمان دار
موجودہ جنرل اسٹاف کے سربراہ
طغرا
روسی مسلح افواج کا جھنڈافائل:Flag of the Armed Forces of the Russian Federation.svg

روس کی مسلح افواج کے تحت مختلف شعبے شامل ہیں، جیسے کہ روسی زمینی افواج، روسی فضائی افواج، روسی بحریہ، اور روسی خلائی فورسز۔ ان تمام شعبوں کو جدید ترین ہتھیاروں اور تربیتی نظام کے تحت منظم کیا جاتا ہے[2]۔

تاریخچہ

ترمیم

روسی دفاع کی تاریخ سوویت یونین کے دور سے شروع ہوتی ہے، جب سوویت مسلح افواج دنیا کی سب سے بڑی فوجی طاقتوں میں شمار ہوتی تھیں۔ سوویت یونین کے زوال کے بعد، روسی فیڈریشن نے سوویت یونین کے فوجی نظام کو اپنایا اور اس میں مزید بہتریاں کیں[3]۔

جدید ہتھیار اور ٹیکنالوجی

ترمیم

روس دنیا کے جدید ترین ہتھیاروں کا مالک ہے، جن میں آر ایس-28 سرمت بین البراعظمی بیلسٹک میزائل، سخوئی ایس یو-57 جدید ترین لڑاکا طیارہ، اور آرماتا ٹی-14 ٹینک شامل ہیں۔ یہ ہتھیار روس کے عسکری قوت اور عالمی اسٹریٹیجک توازن کو برقرار رکھنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں[4]۔

عسکری اتحاد اور بین الاقوامی تعاون

ترمیم

روس نے مختلف بین الاقوامی معاہدوں اور اتحادیوں کے ساتھ تعاون کیا ہے، جن میں سی ایس ٹی او اورشنگھائی تعاون تنظیم شامل ہیں۔ ان اتحادیوں کے ذریعے روس اپنی دفاعی حکمت عملی کو مزید مضبوط کرتا ہے[5]۔

روسی دفاعی صنعت

ترمیم

روس کی دفاعی صنعت دنیا کی سب سے بڑی دفاعی صنعتوں میں شمار ہوتی ہے۔ کلاشنکوف کنسرن اور الماز-انتے جیسی کمپنیاں روسی دفاعی ہتھیاروں اور آلات کی تیاری میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ روسی ہتھیاروں کی بین الاقوامی سطح پر بھی بہت مانگ ہے، خاص طور پر مشرق وسطیٰ اور ایشیا کے ممالک میں[6]۔

روسی خلائی دفاع

ترمیم

روسی دفاعی نظام کا ایک اہم حصہ روسی خلائی فورسز ہیں، جو خلا میں موجود سیٹلائٹس اور دوسرے خلائی آلات کی حفاظت کرتے ہیں۔ روس نے خلائی دفاع کے لیے جدید ترین اینٹی سیٹلائٹ میزائل سسٹم اور لیسر ہتھیار تیار کیے ہیں[7]۔

سائبر دفاع

ترمیم

جدید دور میں سائبر جنگ کی اہمیت کے پیش نظر، روس نے سائبر دفاع کو بھی اپنی دفاعی حکمت عملی میں شامل کیا ہے۔ روسی سائبر فورسز دنیا کی سب سے زیادہ تربیت یافتہ اور منظم سائبر فورسز میں شمار ہوتی ہیں[8]۔

بحری دفاع

ترمیم

روسی بحریہ روس کے بحری دفاع کا اہم حصہ ہے، جس میں جدید ترین جنگی جہاز، آبدوزیں، اور میزائل سسٹم شامل ہیں۔ روسی بحریہ دنیا کی سب سے بڑی بحری افواج میں شمار ہوتی ہے، جو مختلف سمندری مشقوں اور جنگی آپریشنز میں حصہ لیتی ہے[9]۔

بری دفاع

ترمیم

روسی زمینی افواج روس کی سب سے بڑی مسلح فورس ہے، جس میں لاکھوں فوجی شامل ہیں۔ یہ فوجی جدید ترین ہتھیاروں اور جنگی تربیت کے ساتھ لیس ہیں۔ روسی زمینی افواج مختلف بین الاقوامی اور داخلی جنگی مشقوں میں حصہ لیتی ہیں[10]۔

فضائی دفاع

ترمیم

روسی فضائی افواج روس کے فضائی دفاع کی ذمہ دار ہیں، جن میں لڑاکا طیارے، بمبار طیارے، اور میزائل سسٹم شامل ہیں۔ روسی فضائی دفاعی نظام دنیا کے سب سے جدید اور مؤثر نظاموں میں شمار ہوتا ہے[11]۔

اقتصادی اثرات

ترمیم

روسی دفاعی بجٹ روس کی مجموعی قومی پیداوار کا ایک بڑا حصہ ہے۔ دفاعی بجٹ کی بڑی مقدار جدید ہتھیاروں کی تیاری اور فوجی تربیت پر خرچ کی جاتی ہے۔ روس کی دفاعی صنعت ملک کی معیشت میں اہم کردار ادا کرتی ہے، جس کے ذریعے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملتا ہے[12]۔

مستقبل کے چیلنجز

ترمیم

روسی دفاع کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، جن میں معاشی پابندیاں، عسکری ترقی کے مسائل، اور بین الاقوامی تعلقات شامل ہیں۔ ان چیلنجز کے باوجود، روس اپنے دفاع کو مزید مضبوط بنانے کے لیے مسلسل کوششیں کر رہا ہے[13]۔

روسی دفاعی حکمت عملی

ترمیم

روسی دفاعی حکمت عملی کا مقصد ملکی سلامتی کو یقینی بنانا اور ممکنہ خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔ اس حکمت عملی کے تحت روس نے اپنے دفاعی نظام کو کئی مختلف شعبوں میں تقسیم کیا ہے، جن میں زمینی، فضائی، بحری، خلائی، اور سائبر دفاع شامل ہیں[14]۔

روس کی دفاعی حکمت عملی کا ایک اہم عنصر روایتی اور غیر روایتی جنگ کی تیاری ہے۔ اس میں ہائبرڈ جنگ، سائبر حملے، اور جیو پولیٹیکل چالوں کا استعمال شامل ہے، جو روس کی دفاعی پالیسی کا حصہ ہیں[15]۔

روسی دفاعی معاہدے

ترمیم

روس نے کئی دفاعی معاہدے کیے ہیں، جن کے ذریعے وہ اپنے عسکری اثر و رسوخ کو بڑھاتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اپنے اتحادیوں کی مدد کرتا ہے۔ ان معاہدوں میں سی ایس ٹی او (Collective Security Treaty Organization)، شنگھائی تعاون تنظیم (Shanghai Cooperation Organization)، اور مختلف دو طرفہ معاہدے شامل ہیں[16]۔

ان معاہدوں کے ذریعے روس اپنی دفاعی صنعت کو فروغ دیتا ہے اور اپنے اتحادی ممالک کو ہتھیاروں کی فراہمی کرتا ہے۔ روس کے دفاعی معاہدے نہ صرف عسکری بلکہ اقتصادی طور پر بھی ملک کے لیے فائدہ مند ثابت ہوتے ہیں[17]۔

دفاعی بجٹ اور خرچ

ترمیم

روس کا دفاعی بجٹ ملک کی مجموعی قومی پیداوار کا ایک اہم حصہ ہے، جسے جدید ہتھیاروں کی تیاری، فوجی تربیت، اور تحقیق و ترقی کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ 2021 میں روس کا دفاعی بجٹ $65.1 ارب تھا، جسے ملکی سلامتی اور بین الاقوامی اثر و رسوخ کو مضبوط بنانے کے لیے خرچ کیا جاتا ہے[18]۔

روسی دفاعی بجٹ کا ایک بڑا حصہ آر اینڈ ڈی (Research & Development) پر خرچ کیا جاتا ہے، جس کے ذریعے نئے ہتھیاروں کی تیاری اور موجودہ ہتھیاروں کی بہتری پر کام کیا جاتا ہے[19]۔

روسی دفاعی صنعت کی اہم کمپنیاں

ترمیم

روسی دفاعی صنعت میں کئی کمپنیاں شامل ہیں، جو جدید ہتھیاروں اور آلات کی تیاری میں مشغول ہیں۔ ان کمپنیوں میں کلاشنکوف کنسرن، روسٹیک، الماز-انتے، اور سخوئی شامل ہیں[20]۔

کلاشنکوف کنسرن دنیا کی سب سے مشہور اسلحہ ساز کمپنیوں میں سے ایک ہے، جو کلاشنکوف رائفلز اور دوسرے ہتھیاروں کی تیاری کے لیے مشہور ہے۔ روسٹیک ایک بڑی دفاعی اور صنعتی کارپوریشن ہے، جو مختلف دفاعی آلات اور ٹیکنالوجیز تیار کرتی ہے[21]۔

روسی دفاعی تعاون

ترمیم

روس نے کئی ممالک کے ساتھ دفاعی تعاون کے معاہدے کیے ہیں، جن کے ذریعے وہ اپنے ہتھیاروں کی برآمدات کو فروغ دیتا ہے اور بین الاقوامی سطح پر اپنے اتحادیوں کو مضبوط کرتا ہے۔ روسی ہتھیاروں کی برآمدات خاص طور پر ہندوستان، چین، وینیزویلا، اور ایران جیسے ممالک میں مقبول ہیں[22]۔

روس کے ہتھیاروں کی برآمدات نہ صرف عسکری بلکہ اقتصادی طور پر بھی ملک کے لیے اہم ہیں، جس سے ملک کی معیشت کو بھی فائدہ ہوتا ہے[23]۔

روسی دفاعی تحقیق و ترقی

ترمیم

روسی دفاعی نظام کو مسلسل جدید بنانے کے لیے روسی حکومت تحقیق و ترقی پر خاص توجہ دیتی ہے۔ روس نے اپنے آر اینڈ ڈی شعبے میں جدید ترین ٹیکنالوجیز اور نئے ہتھیاروں کی تیاری پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی ہے[24]۔

بین الاقوامی پابندیاں اور روسی دفاع

ترمیم

روس کو بین الاقوامی پابندیوں کا بھی سامنا کرنا پڑا ہے، جو اس کی دفاعی صنعت اور اقتصادی ترقی پر اثر انداز ہوتی ہیں۔ ان پابندیوں کے باوجود، روس نے اپنے دفاعی نظام کو مضبوط بنایا اور خود کفالت کی پالیسی اپنائی[25]۔

خلاصہ

ترمیم

روسی دفاع دنیا کے سب سے بڑے اور سب سے مضبوط دفاعی نظاموں میں سے ایک ہے، جو ملکی سلامتی کو یقینی بنانے اور بین الاقوامی سطح پر اپنے اثر و رسوخ کو برقرار رکھنے کے لیے کام کرتا ہے۔ روسی دفاعی نظام جدید ترین ہتھیاروں، تربیت، اور حکمت عملی پر مبنی ہے، جسے مسلسل بہتر بنایا جا رہا ہے[26]۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Global Security: Russian Defense
  2. Russian Military Modernization[مردہ ربط]
  3. Soviet Union and its Military
  4. Russia's Nuclear Capabilities
  5. Collective Security Treaty Organization[مردہ ربط]
  6. Russia's Arms Exports[مردہ ربط]
  7. Russia's Space Military Plans[مردہ ربط]
  8. Russia's Cyber Warfare Capabilities[مردہ ربط]
  9. Russia's Navy Modernization[مردہ ربط]
  10. Russian Army[مردہ ربط]
  11. Russian Air Force Modernization[مردہ ربط]
  12. Russia's Defense Budget[مردہ ربط]
  13. Challenges Facing Russia's Military[مردہ ربط]
  14. Russian Military Strategy Overview
  15. Russia's Hybrid Warfare Strategy
  16. Russia's Alliances and Partnerships[مردہ ربط]
  17. Russia's Arms Sales to Asia[مردہ ربط]
  18. Russia's Defense Budget in 2021
  19. Russia's Defense R&D[مردہ ربط]
  20. Russia's Top 5 Defense Companies
  21. Kalashnikov Concern
  22. Russia's Defense Exports
  23. Russian Defense Exports and Economy[مردہ ربط]
  24. Russia's Investment in Defense R&D[مردہ ربط]
  25. Impact of Sanctions on Russia's Defense Industry[مردہ ربط]
  26. Overview of Russia's Defense System