روس میں اردو زبان کے مطالعے کی تاریخ سو سال سے بھی پرانی ہے۔ تاہم وہاں اردو زبان کو غیر معمولی فروغ سوویت یونین کے تقریباً ستر سالہ عہد میں حاصل ہوا تھا۔[1]

فیض احمد فیض پر لکھی گئی روسی کتاب کے ترجمے کا سرورق

سوویت یونین کے دور میں اردو

ترمیم

سوویت یونین کے دور میں روس میں سرکاری سرپرستی میں دو اشاعتی گھر ایسے بنائے گئے تھے جن میں صرف اردو زبان میں کتابیں شائع ہوتی تھی۔ روسی ریڈیو میں اردو کے لیے خصوصی پروگرام نشر کیے جاتے تھے۔ اس کے علاوہ اردو سیکھنے کی خاصی سہولتیں دستیاب تھیں۔ سوویت یونین کے ٹوٹنے کے ساتھ یہ سب بھی بکھر گئے۔ اردو ادب کا سب سے زیادہ ترجمہ روسی زبان میں ہی ہوا ہے۔[1]

اردو زبان کے کچھ روسی ماہرین

ترمیم

ڈاکٹر لُڈمِیلا واستِیلوا (Ludmila Vastilva) کئی کتابوں کا اردو سے روسی اور روسی سے اردو میں ترجمہ کرچکی ہیں۔ انھوں نے بطور خاص فیض احمد فیض اور الطاف حسین حالی کے کلام کا روسی ترجمہ کیا ہے۔[1] اسی طرح ریڈیو ماسکو کی اردو خدمات سے وابستہ ارینا میکسی مانکو (Areena Maxi Manco) نے قرۃالعین حیدر اور خواجہ احمد عباس کی نگارشات کا ترجمہ کیا ہے۔ روس کے کئی اداروں میں علامہ اقبال اور فیض احمد فیض پر تحقیقی منصوبے جاری ہیں۔[2]

پہلی اردو روسی لغت کی تیاری

ترمیم

حالانکہ روس کی اشتراکی حکومتوں کے تعاون سے روس میں اردو پر کافی کام ہوا ہے، تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ حالیہ عرصے میں بھی متعدد نئے اقدامات کیے گئے ہیں۔ انھی میں سے ایک ازبک محقق، سفارت کار اور اردو خدمات کے لیے ستارۂ امتیاز سے نوازے گئے ڈاکٹر تاش مرزا خل مرزائیف (Tashmirza Khalmirzaev) ہیں، جنھوں نے 2012ء میں تین مہینے کی انتھک کوششوں کے بعد اردو روسی لغت کی تیار کی۔ اس سے پہلے سویت دور میں تیار کی گئیں اردو روسی لغات اب ناپید ہیں ۔[3]

روس میں فروغ اردو اور پاکستان سوسائٹی ماسکو

ترمیم

"روس میں فروغ اردو" اور "پاکستان سوسائٹی ماسکو" دو ادارے ہیں جو روس میں اردو زبان سے متعلق تقریبات کا انعقاد کرتے ہیں۔[4]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم

بیرونی روابط

ترمیم