روشنی کی رفتار
خلا میں روشنی کی رفتار 299,792,458 میٹر فی ثانیہ (سیکنڈ) ہے۔ اسے عام طورپر c سے ظاہر کیا جاتا ہے
سورج کی روشنی کو زمین تک پہنچنے میں آٹھ دقیقے (منٹ) انیس ثانیے (سیکنڈ) لگتے ہیں (اوسط فاصلے کی بنیاد پر)۔ | |
عین مطابق اقدار | |
---|---|
میٹر فی ثانیہ (سیکنڈ) | 299,792,458 |
پلینک یونٹس | 1 |
تقریباً اقدار | |
کلومیٹر فی ثانیہ | 300,000 |
کلومیٹر فی گھنٹہ | 1،080 ملین |
میل فی ثانیہ | 186,000 |
میل فی گھنٹہ | 671 ملین |
فلکیاتی اکائی بر روز | 173 |
اندازہ روشنی کے سفر میں لگنے والا وقت | |
فاصلہ | وقت |
ایک فٹ | 1.0 ns |
ایک میٹر | 3.3 ns |
چاند سے زمین تک | 1.3 s |
سورج سے زمین تک | 8.3 m |
تاریخترميم
آج سے تقریباً 300 سال پہلے یہ غلط خیال تھا کہ روشنی کی رفتارلامحدو ہے، یعنی اسے ایک مقام سے دوسرے مقام تک پہنچنے میں کچھ وقت نہیں لگتا۔ سب سے پہلے روشنی کی زمین پر درستگی سے رفتار کی پیمائش ایک فرانسیسی علمدان (سائسندان)، آرمنڈ فیوزو (1819-1896) نے معلوم کی اور اسکو مزید بہتر ایک اور فرانسیسی علمدان، فوکالٹ Jean Léon Foucault نے سنہ 1849 عیسوی میں کیا تھی۔ اپنے تجربہ کے زریعے اس نے سب سے پہلے یہ بتایا تھا کہ روشنی 298000 کلومیٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے حرکت کرتی ہے اور یہ رفتار تمام میڈیم میں یکساں رہتی ہے۔ اسی قیمت کو جو اج کل کی قیمت کے لحاظ سے تقریبا درست مانی جاتی ہے، روشنی کی رفتار کی اسٹینڈرڈ قیمت قرار دیا جاتا ہے۔[1]
مزید دیکھیےترميم
ویکی کومنز پر روشنی کی رفتار سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |