ریاست امب برطانوی بھارت میں ایک خود مختار نوابی ریاست تھی۔ 1960 میں نواب امب نے ریاست کا پاکستان سے الحاق کا اعلان کیا۔یہ ریاست ایک پٹھان قبیلہ تنولی کے زیراثر تھی۔ اس کا موجودہ نام علاقہ تناول ہے۔ ریاست امب کے نواب محمد فرید خان تنولی جو موجودہ چیف آف تناول نوابزادہ صلاح الدین سعید خان تنولی کے پردادا تھے۔ انھوں برصغیر کی شمال مغربی تمام ریاستوں میں سب سے پہلے پاکستان کے ساتھ الحاق کا اعلان کیا جس کے عوض قائد اعظم محمد علی جناح نے خط کے ذریعہ ان کا شکریہ ادا کیا۔ وہ خط آج بھی شیرگڑھ قلعہ (واقع اپر تناول ضلع مانسہرہ) میں آویزاں ہے۔ ریاست امب کی بنیاد پائندہ خان تنولی (رح) کے دم سے ہوئ جو ہمیشہ سکھوں کے مخالف رہے اور اپنے قبیلہ کی سرپرستی کرتے ہوئے ان سے جنگیں کرتے رہے۔ سکھوں کے بعد جب انگریز دور شروع ہوا تو انھوں نے پائندہ خان کے بیٹے نواب جہانداد خان کے علاقہ کو باقاعدہ ایک آزاد ریاست تسلیم کیا۔ جس کی وجہ یہی تھی کہ انگریز خود کو سکھوں کی باقیات کا وارث سمجھتے تھے اور سکھوں نے کبھی اپر تناول کا کنٹرول نہیں سنبھالا تھا کیونکہ وہاں انھیں نواب جہانداد خان کے والد غازی پائندہ خان تنولی (رح) کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔

مزید دیکھیے ترمیم