ریحانہ لغاری

پاکستان میں سیاستدان

ریحانہ لغاری ایک پاکستانی سیاست دان ہے جو اس وقت صوبائی اسمبلی سندھ میں نائب اسپیکر ہے، ریحانہ اس منصب پر اگست 2018ء سے ہیں۔ جب کہ اگست 2018ء ہی سے رکن صوبائی اسمبلی سندھ ہیں۔ اس سے قبل بھی جون 2013ء تا مئی 2018ء ریحانہ لغاری رکن صوبائی اسمبلی سندھ رہ چکی ہیں۔

ریحانہ لغاری
نائب اسپیکر صوبائی اسمبلی سندھ
آغاز منصب
15 اگست 2018
رکن صوبائی اسمبلی سندھ
آغاز منصب
13 اگست 2018
مدت منصب
جون 2013 – 28 مئی 2018
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1971ء (عمر 52–53 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ضلع سجاول  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جماعت پاکستان پیپلز پارٹی  ویکی ڈیٹا پر (P102) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ریحانہ لغاری کی سیاسی وابستگی پاکستان پیپلز پارٹی سے ہے[1][2]۔ ریحانہ لغاری نے 13 اگست 2018 کو سندھ صوبائی اسمبلی کی رکنیت کا حلف اٹھایا۔

ابتدائی زندگی ترمیم

ریحانہ لغاری کی پیدائش 1971ء مین ضلع سجاول میں ہوئی۔[3]

ریحانہ لغاری نے علم سیاسیات کے مضمون میں میں ماسٹر کی ڈگری حاصل کر رکھی ہے، اس کے علاوہ انھوں نے ایل ایل بی کی ڈگری بھی حاصل کر رکھی ہے۔ پیشے کے اعتبار سے وہ زراعت سے وابستہ ہیں۔

سیاسی کیریئر ترمیم

ریحانہ لغاری 2018 کے عام انتخابات میں خواتین کے لیے مخصوص نشست پر پاکستان پیپلز پارٹی کی امیدوار کے طور پر سندھ کی صوبائی اسمبلی کے لیے منتخب ہو ئیں۔ سندھ کی صوبائی اسمبلی میں پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین کی خواتین اکثریت میں ہیں کیونکہ سندھ میں پاکستان پیپلز پارٹی پچھلے 50 سال سے سب سے بڑی پارٹی ہے اور 2008 سے مسلسل تیسری دفعہ حکومت بغیر وقفے کے جاری ہے [4]۔ ریحانہ لغاری زیادہ متحرک اور سرگرم عمل صوبائی اسمبلی رکن نہیں ہیں، اسمبلی کی چند قراردادوں میں شریک رہیں مگر دیگر صوبائی اسمبلی معاملات میں زیادہ حصہ نہیں لیتی۔

صوبائی اسمبلی قرارداد ترمیم

ریحانہ لغاری نے ایوان سندھ میں مظفر آباد سیکٹر سے بھارتی ایئر فورس کی لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی پر قرارداد پیش کی۔

متحدہ قومی موومنٹ کے لیڈر مقبول صدیقی کی سندھ کو تقسیم کرکے دو صوبے بنانے کی تجویز کی مذمت پر مبنی قرارداد پیش کی۔ انھوں نے ایک اور قرارداد سندھ کے تھر کول سے ایندھن اور بجلی بنانے کے منصوبے کے لیے محترمہ بینظیر بھٹو کی بصیرت اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری اور چیئرمین بلاول بھٹو کی کاوشوں سے اس منصوبے کو حقیقت میں بدلنے پر اعترافی کی قرارداد پیش کی۔[5]

حوالہ جات ترمیم

  1. "سندھ کی صوبائی اسمبلی میں ریحانہ لغاری کے سرکاری سیاسی کوائف"۔ سندھ صوبائی اسمبلی سرکاری ویب۔ 25 مارچ 2021۔ 22 اکتوبر 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 29 مارچ 2021 
  2. "سندھ کی صوبائی اسمبلی میں ریحانہ لغاری کی پروفائل"۔ پاک ووٹر۔ 25 مارچ 2021 
  3. Hasan Mansoor (12 اگست 2018)۔ "Profile: Rehana Leghari — a PPP activist from Sujawal headed for the deputy speaker's office"۔ DAWN.COM۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2018 
  4. "PPP bags most of the reserved seats in new Sindh Assembly"۔ thenews.com.pk۔ 15 اگست 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 اکتوبر 2018 
  5. "سندھ کی صوبائی اسمبلی میں ریحانہ لغاری کارکردگی اوپن پارلیمنٹ ویب کے توسط سے"۔ FAFEN۔ 25 مارچ 2021