زاہدہ پروین

پاکستانی کلاسیکی گلوکارہ

زاہدہ پروین (پیدائش: 1925ء — وفات: 15 مئی 1975ء) پاکستان کی کلاسیکی گلوکارہ تھیں۔زاہدہ پروین کی وجہ شہرت کافی کو کلاسیکی موسیقی کے انداز و نہج پر گانا ہے۔ انھیں ملکہ کافی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔

زاہدہ پروین
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1925ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
امرتسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 15 مئی 1975ء (49–50 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت برطانوی ہند
پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ گلو کارہ ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل کافی   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

سوانح

ترمیم

زاہدہ پروین 1925ء میں امرتسر میں پیدا ہوئیں۔

موسیقی

ترمیم

موسیقی کی تعلیم کپور تھلہ کے استاد تاج، امرتسر کے استاد حسین بخش اور پٹیالہ گھرانہ کے عاشق علی خان سے حاصل کی۔[1] کلاسیکی موسیقی میں انھوں نے باقاعدہ کافی گانے کی طرز قائم کی اور یہ اُن کی وجہ شہرت بنی۔زاہدہ پروین نے خواجہ غلام فرید کی کافیوں کو پہلی بار کلاسیکی موسیقی کے مطابق ترتیب دیا اور اُن کی کافی کیا حال سناواں دِل دا سے شہرت پائی۔

پاکستان آمد

ترمیم

قیام پاکستان 1947ء کے بعد وہ پاکستان آگئیں اور یہاں ریڈیو پاکستان سے وابستہ ہوئیں۔ اُن کے کلاسیکی موسیقی کے پروگرام بغیر کسی تعطل کے نشر ہوتے رہے۔1964ء میں انھیں آل پاکستان میوزک کانفرنس میں طلائی تمغے سے نوازا گیا۔انھوں نے بطور پس پردہ گلوکارہ کے متعدد فلموں کے لیے گیت بھی گائے۔ 1975ء میں اُن کی وفات کے بعد اُن کی بیٹی شاہدہ پروین نے کافیوں کے سلسلے کو آگے بڑھایا۔

وفات

ترمیم

15 مئی 1975ء کو 50 سال کی عمر میں زاہدہ پروین لاہور میں انتقال کرگئیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. Sheikh M. A: Who’s Who: Music in Pakistan, p.262

مزید دیکھیے

ترمیم