زہریلاپن (انگریزی: Toxicity) کسی کیمیاوی مادے یا دیگر مادوں کے آمیزوں کی اس صلاحیت کو کہا جاتا ہے جس سے کسی جان دار شے کو ضرر پہنچ سکتا ہے۔[1] یہ زہریلاپن کا اطلاق کسی مکمل جان دار پر ہو سکتا ہے جیسے کہ جانور، جراثیم یا درخت۔ اس کے علاوہ کسی مخصوص عنصر کے لیے مضرت کا بھی حساب لیا جا سکتا ہے، جیسے کہ کوئی مادہ انسانی گردے یا دل کے لیے نقصان دہ ہو، اگر چیکہ دیگر اعضا کے لیے راست طور پر مضر نہ ہو۔

زہریلاپن
انسانی کھوپڑی اور غلط نشان بنانے والی انسانی ہڈیاں زہریلاپن کی سب سے عام علامت ہے۔

زہر آلودگی سے انسانی خطرے کی مثالیں

ترمیم
  • 1984ء میں بھارت میں پیش آئے بھوپال گیس سانحے 500,000 سے زائد لوگ میتھائل آئسو سائنائڈ سے رو برو ہوئے، کئی ہلاک ہوئے، کئی معذور ہوئے اور زہر آلودگی کے متاثرین کا سلسلہ تیسری پیڑھی تک بھی جاری رہا ہے۔ یہ دنیا کے بد ترین گیس سانحوں میں سے ایک شمار ہوا۔ کہ 1990ء سے لے کر 2019ء تک سرکاری اور غیر سرکاری اداروں کے ذریعے کیے گئے 16 مطالعوں میں یہ پایا گیا ہے کہ 30 میٹر سے زیادہ گہرائی اور کارخانے سے کئی کیلومیٹر دور تک زیر زمین پانی کے نمونوں میں جراثیم کش، بھاری دھات اور ایسی زہریلی کیمیا ہیں جو انسانی جسم میں اکٹھا ہوتے جاتے ہیں اور جن کا زہریلاپن لمبے وقت تک بنا رہتا ہے۔بھوپال گیس متاثر مہیلا پروش سنگھرش مورچہ نے دعویٰ کیا مرکزی حکومت کا ادارہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹاکسی کالوجی ریسرچ نے بھوپال شہر کی کل ایک لاکھ کی آبادی والے 42 محلوں کے زیر زمین پانی کو آلودہ پایا ہے اور اس کاپھیلنا لگاتار جاری ہے۔[2]
  • سابق سوویت اتحاد میں چرنوبل حادثہ ایک ایٹمی حادثہ تھا جو 26 اپریل 1986ء کو یوکرین کے شہرپریپیٹ میں چرنوبل نیوکلیئر پاور پلانٹ میں وقوع پزیر ہوا یہ پلانٹ اس دور میں سویت روس کے اہلکاروں کے سپرد تھا۔ اس حادثے میں ایک دھماکا ہوا اور بہت سارا تابکار مادہ ہوا میں خارج ہوا جو یوکرین اور یورپ کے کئی ملکوں میں پھیلا۔ اس حادثے میں 31 لوگوں کی فورًا موت ہوئی جبکہ کئی دہوں بعد بھی لوگ اس کے سبب سرطان جیسی بیماریوں میں مبتلا نظر آتے ہیں۔ یہ دنیا کا سب سے بڑے ایٹمی حادثہ شمار ہوتا ہے۔ اور یہ ماحولیاتی زہریلے پن کا انتہائی سنگین معاملہ بھی رہا ہے۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Definition of TOXICITY"
  2. بھوپال ٹریجڈی