زیلکا تسیانووچ
زیلکا تسیانووچ (انگریزی: Željka Cvijanović) ((سربیائی: Жељка Цвијановић)، تلفظ [ʒêːʎka tsʋijǎːnoʋitɕ]; پیدائش 4 مارچ 1967)[2] ایک بوسنیائی سرب سیاست دان ہیں جو بوسنیا و ہرزیگووینا کی صدارت ریاست کے اجتماعی وفاقی سربراہ کی آٹھویں اور موجودہ سرب رکن ہیں۔ وہ 2022ء سے اس کی موجودہ چیئر وومن بھی ہیں۔ اس سے قبل وہ 2018ء سے 2022ء تک جمہوریہ سرپسکا کی نویں صدر کے طور پر خدمات انجام دے چکی ہیں۔
زیلکا تسیانووچ | |
---|---|
(سربیائی میں: Жељка Цвијановић) | |
مناصب | |
وزیر اعظم جمہوریہ سرپسکا | |
برسر عہدہ 12 مارچ 2013 – 19 نومبر 2018 |
|
صدر جمہوریہ سرپسکا | |
برسر عہدہ 19 نومبر 2018 – 15 نومبر 2022 |
|
بوسنیا اور ہرزیگوینا کی صدارت کے سرب رکن | |
آغاز منصب 16 نومبر 2022 |
|
صدارت بوسنیا و ہرزیگووینا کے چیئرمین | |
برسر عہدہ 16 نومبر 2022 – 16 جولائی 2023 |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 4 مارچ 1967ء (57 سال)[1] تیسلچ |
شہریت | بوسنیا و ہرزیگووینا اشتراکی وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ |
تعداد اولاد | 2 |
عملی زندگی | |
پیشہ | سیاست دان |
پیشہ ورانہ زبان | سربیائی |
درستی - ترمیم |
آزاد سوشل ڈیموکریٹس کے اتحاد کے رکن، زیلکا تسیانووچ 2013ء سے 2018ء تک جمہوریہ سرپسکا کے گیارہویں وزیر اعظم تھیں۔ [3] 2018ء کے عام انتخابات میں، وہ 19 نومبر 2018ء کو عہدہ سنبھالتے ہوئے جمہوریہ سرپسکا کی صدر منتخب ہوئیں۔
2022ء کے عام انتخابات میں، زیلکا تسیانووچ صدارت بوسنیا و ہرزیگووینا کی سرب رکن کے طور پر منتخب ہوئیں، بوسنیائی جنگ کے خاتمے کے بعد صدارت کی پہلی خاتون رکن بنیں۔ انھوں نے 16 نومبر 2022ء کو صدارتی رکن کے طور پر حلف اٹھایا۔
ابتدائی زندگی اور تعلیم
ترمیمتسیانووچ زیلکا گرابوواس تیسلچ، موجودہ بوسنیا اور ہرزگووینا میں 4 مارچ 1967ء کو پیدا ہوئی تھی۔ [2] کل وقتی سیاست میں آنے سے پہلے وہ انگریزی کی ٹیچر تھیں۔ زیلکا تسیانووچ نے سرائیوو یونیورسٹی میں فیکلٹی آف فلسفہ میں تعلیم حاصل کی، بانیا لوکا میں فلسفہ کی فیکلٹی اور بانیا لوکا میں قانون کی فیکلٹی سے بھی تعلیم حاصل کی۔ وہ انگریزی زبان اور ادب کی پروفیسر ہیں اور "یورپی یونین کی بین الاقوامی اور قانونی حیثیت" پر بانیا لوکا لا اسکول سے سفارتی اور قونصلر قانون میں ماسٹر کی ڈگری بھی رکھتی ہیں۔
کیریئر
ترمیمزیلکا تسیانووچ نے انگلش کے استاد کے طور پر اور بوسنیا اور ہرزیگوینا میں یورپی یونین کے مانیٹرنگ مشن کے سینئر ترجمان اور معاون کے طور پر کام کیا۔ اس کے بعد وہ ریپبلیکا سرپسکا کے وزیر اعظم کی یورپی انٹیگریشن اور بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ تعاون کی مشیر تھیں۔ 1 جولائی 2022ء کو زیلکا تسیانووچ نے بوسنیا اور ہرزیگوینا کے عام انتخابات میں اپنی امیدواری کا اعلان کیا اور بوسنیا اور ہرزیگووینا کے تین رکنی صدارت بوسنیا و ہرزیگووینا کے رکن کے لیے دوبارہ سربوں کی نمائندگی کرتے ہوئے منتخب ہوئیں۔ [4] 2 اکتوبر 2022ء کو ہونے والے عام انتخابات میں، وہ 51.65 فیصد ووٹ حاصل کر کے صدارت کے لیے منتخب ہوئیں اور اس طرح بوسنیائی جنگ کے بعد قائم ہونے والی صدارت کی پہلی خاتون رکن بن گئیں۔ [5] سرب ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار میرکو ساروویچ 35.45 فیصد کے ساتھ دوسرے نمبر پر رہے۔ [6]
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ http://www.predsjednistvobih.ba/biogr/default.aspx?id=37007&langTag=en-US
- ^ ا ب "Biographies"۔ www.predsjednistvobih.ba۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 نومبر 2022
- ↑ Zeljka Cvijanovic new Prime Minister of Republic Srpska
- ↑ E.Ć۔ (1 جولائی 2022)۔ "SNSD šalje Cvijanović u utrku za člana Predsjedništva BiH, Dodik kandidat za predsjednika RS" (بزبان بوسنیائی)۔ avaz.ba۔ اخذ شدہ بتاریخ 1 جولائی 2022
- ↑ "Željka Cvijanović će biti prva žena u Predsjedništvu BiH od završetka rata"۔ fokus.ba (بزبان بوسنیائی)۔ 2 اکتوبر 2022۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 اکتوبر 2022
- ↑ D.Be. (23 اکتوبر 2022)۔ "Bećirović dobio 116 hiljada glasova više od Izetbegovića, a Cvijanović sama više od svojih protukandidata skupa" (بزبان بوسنیائی)۔ Klix.ba۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 اکتوبر 2022