بوسنیائی جنگ (Bosnian War) بوسنیا و ہرزیگووینا میں ہونے والا ایک بین الاقوامی مسلح تصادم جو 6 اپریل 1992ء اور 14 دسمبر 1995ء کے درمیان ہوا۔[10][11][12] اہم متحارب افواج جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگووینا اور بوسنیا و ہرزیگووینا میں موجود بوسنیائی سرب اور بوسنیائی کروشیائی، جمہوریہ سرپسکا اور کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا تھے جنہیں جمہوریہ سربیا (سربیا و مونٹینیگرو کا آئینی ملک) اور جمہوریہ کروشیا کی امداد حاصل تھی۔[13][14][15]

بوسنیائی جنگ
Bosnian War
سلسلہ یوگوسلاو جنگیں

بوسنیائی جنگ
تاریخ6 اپریل 1992 – 14 دسمبر 1995
(لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔)
مقامبوسنیا و ہرزیگووینا
نتیجہ

فوجی تعطل

مُحارِب

1992:

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگووینا

 کرویئشا

کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا کا پرچم کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا

1992:

جمہوریہ سرپسکا
یوگوسلاویہ کا پرچم اشتراکی وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ
جمہوریہ سربی کرائنا

1992–94:

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم جمہوریہ بوسنیا و ہرزیگوویناa

1992–94:

 کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا

 کرویئشا

1992–1994:

جمہوریہ سرپسکا
جمہوریہ سربی کرائنا
خود مختار صوبہ مغربی بوسنیا (از 1993)
حمایت منجانب:
وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کا پرچم وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ

1994–95:

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم جمہوریہ
بوسنیا و ہرزیگووینا
b  کرویئشا

نیٹو کا پرچم نیٹو
(بمبنگ کارروائیاں، 1995)

1994–1995:

جمہوریہ سرپسکا
جمہوریہ سربی کرائنا
خود مختار صوبہ مغربی بوسنیا
حمایت منجانب:
وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کا پرچم وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ
کمان دار اور رہنما

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم عزت بیگووچ
(صدر بوسنیا و ہرزیگووینا)

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم حارث سلاجک
(وزیر اعظم بوسنیا و ہرزیگووینا)

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم Sefer Halilović
( ARBiH چیف آف اسٹاف 1992–1993)

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم Rasim Delić
( ARBiH کمانڈر جنرل اسٹاف 1993–1995)

بوسنیا و ہرزیگووینا کا پرچم انور حاجی حسنووچ
( ARBiH چیف آف اسٹاف 1992–1993)


نیٹو کا پرچم Leighton W. Smith
(کمانڈر الائیڈ جوائنٹ فورس)

اور دیگر

کرویئشا کا پرچم Franjo Tuđman
(صدر کروشیا)

کرویئشا کا پرچم Gojko Šušak
(وزیر دفاع کروشیا)

کرویئشا کا پرچم Janko Bobetko
(HV چیف آف اسٹاف 1992–1995)


کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا کا پرچم Mate Boban
(صدر کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا)

کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا کا پرچم Milivoj Petković
(HVO چیف آف اسٹاف)

کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا کا پرچم Dario Kordić
(نائب صدر کروشیائی جمہوریہ ہرزیگ-بوسنیا)

اور دیگر

وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کا پرچمسربیا کا پرچم Slobodan Milošević
(صدر سربیا)

سرپسکا کا پرچم رادووان کاراجیچ
(صدر جمہوریہ سرپسکا)

سرپسکا کا پرچم راتکو ملادیچ
(VRS چیف آف اسٹاف)

وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کا پرچم Momčilo Perišić
(VJ چیف آف اسٹاف)

وفاقی جمہوریہ یوگوسلاویہ کا پرچمسربیا کا پرچم Vojislav Šešelj
(نیم فوجی رہنما)


Fikret Abdić (قائم مقام صدر خود مختار صوبہ مغربی بوسنیا)

اور دیگر
طاقت
ARBiH:
110,000 فوجی
100,000 ریزرو
40 ٹینک
30 بکتر بند لڑاکا[2]
HVO:
45,000–50,000 فوجی[3]
75 ٹینک
50 بکتر بند لڑاکا
200 آرٹلری[4]
HV:
15,000 فوجی[5]
VRS:
80,000 فوجی
300 ٹینک
700 بکتر بند لڑاکا
800 آرٹلری[6]
AP Western Bosnia:
4,000–5,000 فوجی[7]
ہلاکتیں اور نقصانات
30,521 فوجی ہلاک
31,583 شہری جاں بحق[1]
6,000 فوجی ہلاک
2,484 شہری جاں بحق[1]
21,173 فوجی ہلاک
4,179 شہری جاں بحق[1]
additional 5,100 killed in unknown circumstances[8]
Figures represent all deaths directly attributable to war conditions, not counting non-violent deaths.[9]

a From 1992 to 1994, the Republic of Bosnia and Herzegovina was not supported by the majority of Bosnian Croats and Serbs (who each had their own hostile entities). Consequently, it represented mainly the Bosniak (Bosnian Muslim) ethnic group in Bosnia and Herzegovina itself. The post-war بوسنیا و ہرزیگووینا encompasses all three بوسنیائی ethnic groups.


b Between 1994 and 1995, the Republic of Bosnia and Herzegovina was supported by, and represented, both ethnic Bosniaks and Bosnian Croats. This was primarily because of the Washington Agreement.

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ "Spolna i nacionalna struktura žrtava i ljudski gubitci vojnih formacija (1991-1996)"۔ Prometej۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015 
  2. Ramet 2010, p. 130
  3. Christia 2012, p. 154
  4. Ramet 2006, p. 450
  5. Mulaj 2008, p. 53
  6. Finlan 2004, p. 21
  7. Ramet 2006, p. 451
  8. "After years of toil, book names Bosnian war dead"۔ 10 اکتوبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015 
  9. Zwierzchowski, Jan and Tabeau, Ewa (1 February 2010)۔ "The 1992–95 War in Bosnia and Herzegovina: Census-based multiple system estimation of casualties undercount" (PDF)۔ Households in Conflict Network and the German Institute for Economic Research۔ 25 دسمبر 2018 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مئی 2015 
  10. Sumantra Bose (2009)۔ Contested lands: Israel-Palestine, Kashmir, Bosnia, Cyprus, and Sri Lanka۔ Harvard University Press۔ صفحہ: 124۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015۔ After the official referendum the United States took the lead in sponsoring international recognition for Bosnia as a sovereign state, which was formalized in 6 April 1992. The Bosnian War began the same day. 
  11. Carole Rogel (2004)۔ The Breakup of Yugoslavia and Its Aftermath۔ Greenwood Publishing Group۔ صفحہ: 59; Neither recognition nor UN membership, however, saved Bosnia from the JNA; the war there began on April 6.۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015 
  12. Martha Walsh (2001)۔ Women and Civil War: Impact, Organizations, and Action۔ Lynne Rienner Publishers۔ صفحہ: 57; The Republic of Bosnia and Herzegovina was recognized by the European Union on 6 April. On the same date, Bosnian Serb nationalists began the siege of Sarajevo, and the Bosnian war began.۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015 
  13. "ICTY: Conflict between Bosnia and Herzegovina and the Federal Republic of Yugoslavia"۔ 07 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2015 
  14. "ICTY: Conflict between Bosnia and Croatia"۔ 10 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 20 مئی 2015 
  15. "ICJ: The genocide case: Bosnia v. Serbia – See Part VI – Entities involved in the events 235–241"۔ 06 جنوری 2019 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اپریل 2015