زینب قیوم

پاکستانی اداکارہ

زینب قیوم (انگریزی: Zainab Qayyum) (ولادت: 1975ء) ایک پاکستانی ٹیلی ویژن اداکارہ،ٹیلی ویژن کی میزبان اور سابقہ ماڈل ہیں۔[1] [2] انھوں نے 2004ء میں لکس اسٹائل ایوارڈز کا سال کی بہترین ماڈل کا خطاب جیتا۔ زینب قیوم کے کاموں میں ریاست، سرکار صاحب، محبت اب نہیں ہوگی، یہ زندگی ہے، پھر وہی محبت شامل ہیں۔[3][4]

زینب قیوم
معلومات شخصیت
پیدائش 1975 (عمر 48–49 سال)
کراچی، سندھ، پاکستان
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آنکھوں کا رنگ بھورا   ویکی ڈیٹا پر (P1340) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی کنیئرڈ کالج   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماڈل، اداکار، ٹی وی مزبان

ابتدائی زندگی اور کیریئر

ترمیم

زینب قیوم 1975ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ انھوں نے اپنی ابتدائی تعلیم کراچی میں حاصل کی اور پھر بی اے اور ایم اے کی تعلیم حاصل کرنے کے لیے لاہور چلی گئیں۔ زینب نے کنیئرڈ کالج سے انگریزی ادب میں ماسٹر ڈگری کی ڈگری حاصل کی۔ زینب لیباس میں بطور اسسٹنٹ ایڈیٹر کی شمولیت سے قبل، لاہور گرامر اسکول میں پڑھاتی تھیں۔ لاہور گرامر اسکول میں دو سال تک پڑھایا۔[5]

فلمو گرافی

ترمیم

ٹیلی ویژن

ترمیم

ایوارڈز اور نامزدگی

ترمیم
  • 2004ء - لکس اسٹائل اعزاز، سال کی بہترین ماڈل
  • 2006ء - انڈس اسٹائل ایوارڈ، انتہائی اسٹائلیش ٹی وی اداکارہ

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The supermodel's new fetish"۔ The Express Tribune۔ August 26, 2010۔ اخذ شدہ بتاریخ March 23, 2019 
  2. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Zainab Qayyum" 
  3. "4 times Vaneeza Ahmad and Zainab Qayyum shocked us on Tonite with HSY"۔ Something Haute۔ September 3, 2018۔ اخذ شدہ بتاریخ March 23, 2019 
  4. "The best Pakistani dramas of 2017 that kept us glued to our screens, and what awaits in 2018"۔ 14 اپریل 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ March 23, 2019 
  5. "Pakistani society sees models as escorts: Iffat Rahim"۔ The Express Tribune۔ December 29, 2016۔ اخذ شدہ بتاریخ March 23, 2019 
  6. Mohammad Kamran Jawaid (July 31, 2014)۔ "Movie Review: It doesn't get worse than Saltanat"۔ Dawn۔ Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ March 23, 2019 
  7. Shahjehan Saleem۔ "Five progressive characters we need more of on television"۔ The News International۔ اخذ شدہ بتاریخ April 14, 2019