سائرہ وسیم

پاکستانی احمدی مصورہ

سائرہ وسیم لاہور ، پاکستان کی ایک ہم عصر فنکار ہیں۔ اس وقت وہ امریکہ میں رہائش پزیر ہے۔ سائرہ مصوری کے چھوٹے انداز کا استعمال کرتی ہے، جو جنوبی ایشیاء میں بنیادی طور پر سیاسی اور ثقافتی فن بنانے کے لیے وسیع پیمانے پر استعمال ہوتا ہے۔[حوالہ درکار] سائرہ کے فن کو متعدد عجائب گھروں میں دکھایا گیا ہے جن میں وہٹنی میوزیم آف امریکن آرٹ ، بروکلین میوزیم آف آرٹ اور ایشین آرٹ میوزیم شامل ہیں۔[حوالہ درکار]

زندگی

ترمیم

سائرہ وسیم نے نیشنل کالج آف آرٹس (لاہور میں) سے تعلیم حاصل کی۔ اس کالج سے اس نے 1999 میں فائن آرٹس میں گریجوایشن میں داخلہ لیا اور اس کے ساتھ ساتھ سائرہ نے چھوٹے پیمانے پر مصوری پر توجہ مرکو زر رکھی۔ ڈانکے آرٹ کریٹک علی عادل خان نے ان کو "شاندار سات" فنکاروں میں جگہ ۔ ان سات فنکاروں میںمحمد عمران قریشی، تازین قیوم، عائشہ خالد، طلحہ راٹھور، نصرہ لطیف قریشی اور ریتا سعید شامل ہیں۔ [1]

فنکارانہ انداز

ترمیم

سائرہ فارسی منقش تصاویر تیاری کرتی ہے۔ ۔ [2]

وسیم بیان کرتی ہیں:

"میرا کام معاصر چھوٹی منقش تصاویر کا استعمال ہے جو معاشرتی اور سیاسی امور کو ڈھونڈنے کے لیے بنائی جاتیں ہیں اور جو جدید دنیا کو تقسیم کرتے ہیں۔ یہ سلسلہ ، دلوں اور دماغوں کے لیے جنگ ، مغرب میں سامراجی اور مشرق میں بنیاد پرستی کے مابین تصادم کی عکاسی کرتا ہے اور اس تنازع کو جاری رکھے ہوئے بنیادی محرکات اور بے چینی اتحادوں پر سوال اٹھاتا ہے۔ میرا کام اس لاعلمی اور تعصب کے خلاف آواز پیش کرتا ہے۔ اس میں مزاح اور طنز کے استعمال کے ذریعے معاشرتی انصاف ، احترام اور رواداری کی ضرورت بیان کی گئی ہے۔ " [3]

نیویارک ٹائمز نے ان کی تخلیقات کو "ایسے سیاسی کارٹونوں کے طور پر بیان کیا ہے جو ولیم ہوگرت جیسا جادو دکھاتے ہیں اور کبھی کبھی براہ راست نارمن راک ویل سے متاثرہ ہیں۔" [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Miniatures get a 'neo' tag"۔ 29 November 2009 
  2. Sravasti Datta (17 August 2010)۔ "Miniature revolutions" 
  3. Asia Society, http://www.asiasociety.org/arts/onewayoranother/oneway3.html#Saira آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ asiasociety.org (Error: unknown archive URL)
  4. "A Mélange of Asian Roots and Shifting Identities"۔ The New York Times۔ 8 September 2006 

بیرونی روابط

ترمیم