ساجد رشید

تجربہ کار اردو صحافی، فعالیت پسند اور روزنامہ صحافت کے ایگزیکیٹیو ایڈیٹر

ساجد رشید ایک تجربہ کار اردو صحافی، فعالیت پسند اور روزنامہ صحافت کے ایگزیکیٹیو ایڈیٹر تھے۔ وہ بائیں محاذ کی سوچ رکھتے تھے۔[1]

ساجد رشید
معلومات شخصیت
وفات 11 جولائی 2011ء
ممبئی
قومیت بھارتی
عملی زندگی
پیشہ سینئر صحافی
وجہ شہرت اردو صحافی، فعالیت پسند، مدیر

مہاراشٹر اردو اکادمی

ترمیم

ساجد مہاراشٹر اردو اکادمی کے صدر نشین رہ چکے ہیں۔[1]

ادارت اور مطبوعات

ترمیم

روزنامہ صحافت کے علاوہ وہ ایک شام کی اشاعت ہمارا مہا نگر کے بھی مدیر تھے۔ انھوں نے ایک افسانوں کا مجموعہ ایک چھوٹا سا جہنم بھی تحریر کیا۔وہ کئی اردو اور ہندی روزناموں سے منسلک رہ چکے تھے۔[1]

تنظیمی وابستگی اور سیاسی قسمت آزمائی

ترمیم

وہ مسلمز فار سیکولر ڈیموکریسی (Muslims for Secular democracy (MSD)) نامی تنظیم سے جڑے تھے۔ وہ ریاستی مقننہ میں داخلے کے لیے کوشاں تھے اور اس وجہ اسمبلی انتخابات میں کھڑے بھی ہوئے تھے، مگر انتخاب ہار گئے تھے۔ [1]

گستاخی کا الزام

ترمیم

ساجد رشید پر توہین رسالت کا الزام عائد ہوا تھا اور اس وجہ سے ان پر ایک حملہ بھی ہو چکا تھا۔ [1]

انتقال

ترمیم

ساجد رشید کو ممبئی کے پرنس علی خان پاسپٹل میں کشادہ قلب کے آپریشن کے لیے شریک کیا گیا تھا، مگر وہ اس آپریشن سے بچ نہیں سکے وہ 11 جولائی 2011ء کو انتقال کر گئے۔ [1]

کتابیں

ترمیم
  • ایک چھوٹا سا جہنم
  • ایک مردہ کی حکایت
  • ریت کھڑی
  • نخلستان میں کھلنے والی کھڑکی
  • وجود[2]

حوالہ جات

ترمیم