سامی العریدی
سامی العریدی (پیدائش: 1973ء) ایک اردنی نژاد شدت پسند اور القاعدہ کے نظریاتی رہنما ہیں۔ سامی العریدی کا شمار القاعدہ کے اہم ترین فکری رہنماؤں میں ہوتا ہے، اور وہ الشام میں القاعدہ (القاعدہ فی الشام) کے نمایاں رکن بھی ہیں۔ انہیں القاعدہ کے فکری اور نظریاتی بیانیے کی ترویج کے حوالے سے جانا جاتا ہے۔[1]
سامی العریدی | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1973ء (اندازاً) اردن |
قومیت | اردنی |
مذہب | اسلام |
عملی زندگی | |
مادر علمی | جامعہ اردن |
پیشہ | القاعدہ کے نظریاتی رہنما |
وجہ شہرت | القاعدہ کے نظریات کی ترویج |
عسکری خدمات | |
وفاداری | القاعدہ |
لڑائیاں اور جنگیں | شامی خانہ جنگی |
درستی - ترمیم |
ابتدائی زندگی
ترمیمسامی العریدی 1973ء کے قریب اردن میں پیدا ہوئے۔ وہ مذہبی تعلیمات اور اسلامی فلسفے میں دلچسپی رکھتے تھے، جس نے انہیں بعد میں اسلامی شدت پسندی کی جانب مائل کیا۔ انہوں نے اسلامی تعلیمات کے حوالے سے اعلیٰ تعلیم حاصل کی اور القاعدہ کے نظریاتی بیانیے کی ترویج میں اہم کردار ادا کیا۔[2]
القاعدہ میں شمولیت اور کردار
ترمیمسامی العریدی نے القاعدہ میں شمولیت اختیار کی اور جلد ہی تنظیم کے فکری اور نظریاتی رہنما بن گئے۔ وہ الشام میں القاعدہ (القاعدہ فی الشام) کے اہم رکن ہیں اور انہوں نے اس خطے میں شدت پسندی کے نظریات کو فروغ دینے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔ العریدی کو القاعدہ کے دیگر رہنماؤں کے ساتھ مل کر نظریاتی تربیت فراہم کرنے کا کام سونپا گیا ہے، اور وہ کئی جہادی تحریکوں کے فکری رہنماؤں میں شمار ہوتے ہیں۔[3]
عالمی سطح پر مذمت اور پابندیاں
ترمیمسامی العریدی کو عالمی سطح پر دہشت گرد قرار دیا گیا ہے اور ان پر کئی بین الاقوامی پابندیاں عائد کی گئی ہیں۔ اقوام متحدہ، امریکہ اور دیگر ممالک نے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا ہے اور ان کے خلاف کارروائیاں جاری ہیں۔[4]
موجودہ صورت حال
ترمیمسامی العریدی کی موجودہ حالت اور مقام کے بارے میں زیادہ معلومات دستیاب نہیں ہیں، تاہم وہ اب بھی الشام میں القاعدہ کے ساتھ وابستہ ہیں اور ان کے خلاف بین الاقوامی سطح پر کارروائیاں جاری ہیں۔