ساندھیا اگروال (پیدائش:9 مئی 1963ء) بھارت قومی خواتین کرکٹ ٹیم کی سابقہ کپتان ہین۔ ان کا تعلق اندور سے ہے۔[1][2]

ساندھیا اگروال
ذاتی معلومات
مکمل نامساندھیا اگروال
پیدائش (1963-05-09) 9 مئی 1963 (عمر 61 برس)
اندور، مدھیہ پردیش، بھارت
بلے بازیدائیں ہاتھ کی بلے باز
گیند بازیدائیں ہاتھ کی آف بریک گیند باز
حیثیتآل راؤندر
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 22)3 فروری 1984  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ17 نومبر 1994  بمقابلہ  انگلینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 26)23 فروری 1984  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ایک روزہ14 نومبر 1995  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
ریلویز
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ
میچ 13 21
رنز بنائے 1,110 567
بیٹنگ اوسط 50.45 31.05
100s/50s 4/4 0/4
ٹاپ اسکور 190 72
گیندیں کرائیں 24 -
وکٹ 1 -
بولنگ اوسط 20.00 -
اننگز میں 5 وکٹ -
میچ میں 10 وکٹ -
بہترین بولنگ 1/0 -
کیچ/سٹمپ 2/– 4/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 11 جنوری 2013

کرکٹ کیریئر

ترمیم

ساندھیا اگروال نے 13 ٹیسٹ کرکٹ 1984ء تا 1995ء تک کھیلے اور بشمول 4 سنچریوں کے 1110 رن 50.45 کی بلے بازی اوسط سے بنائے۔ انھوں نے اپنا بہترین اسکور 190 انگلستان قومی خواتین کرکٹ ٹیم کے خلاف 1986ء میں بن کر بیٹی سنوبال کا 1935ء کا 189 اسکور کا ریکاڑد جو خواتین کی ٹیسٹ کرکٹ کا بہترین اسکور تھا، توڑا۔ جب کہ، ڈینائس اینیٹس نے 193 رن بنا کر 1987ء میں ان کاریکارڈ توڑ دیا۔[1] انھوں نے 21 ایک روزہ میچ بھی کھیلے اور 31.50 کی اوسط سے 567 رن بنائے۔[1] ڈومیسٹک کرکٹ میں وہ خواتین ریلویز ٹیم کی طرف سے کھیلتی تھیں۔[3]

ریٹائرمنٹ کے بعد

ترمیم

ریٹائرمنٹ کے بعد، اگروال سلیکٹر اور کوچ کی حیثیت سے کرکٹ میں اپنا کردار ادا کرتی رہیں ہیں۔ وہ خواتین کی انڈر 19 اور ایم پی سی اے کی سینئر خواتین ٹیم کی چیئرپرسن ہونے کے ساتھ ساتھ بی سی سی آئی کی خواتین کمیٹی کی رکن بھی ہیں۔[4] 2017ء میں، اگروال کو انتہائی متحرک کرکٹ کلبوں میں سے ایک، میریلیبون کرکٹ کلب کی جانب سے اعزازی نائف ممبر شپ کی رکنیت کی پیش کش کی گئی، جو لارڈز گراؤنڈ کا مالک بھی ہے اور کھیل کے قوانین کا محافظ بھی ہے۔[4][5] ایسا اگروال کی کرکٹ میں ان کی نمایاں خدمات کے اعتراف میں کیا جارہا تھا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "Sandhya Agarwal"۔ Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2019 
  2. Amit Jaiswal، Interview with Former woman Cricket Captain sandhya Agarwal، اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2019 
  3. "Sandhya Agarwal"۔ Sports Pundit (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2019 
  4. ^ ا ب "MCC offers life membership to former India captain Sandhya Agarwal – Times of India"۔ The Times of India۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2019 
  5. "MCC offers life membership to former India captain Sandhya Agarwal"۔ The Indian Express (بزبان انگریزی)۔ 2017-04-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2019