سبک خراسانی
سبک خراسانی،فارسی شاعری کا ایک خاص اسلوب اور طرزِ بیان ہے،جسے خراسان اور ماوراءالنهر کے شعرا نے اختیار کیا۔
سبک خراسانی کے ادوار
ترمیمان سلاطین کے ادوار میں سبک خراسانی کا رواج رہا:
- دورِ تکوین
- دورِ سامانی
- دورِ غزنوی اور اوائلِ دورِ سلجوقی
سبک خراسانی کی خصوصیات
ترمیمسبک خراسانی جو سبک ترکستانی کے نام سے بھی پہچانی جاتی ہے۔ اس کی اہم خصوصیات یہ ہیں:
- اس سبک میں لفظی و صوری خصوصیات کو مد نظر رکھاجاتا ہے۔
- سبک خراسانی کے پیرو طویل قصیدے لکھتے ہیں۔ ان کے خیالات میں منطقی استد لال پایا جاتا ہے۔ اورقصائد کے الفاظ پر شکوہ ہوتے ہیں۔
- اس سبک میں متانت کے ساتھ واقعیت کو پیش نظر رکھا جاتا ہے۔
- اس سبک میں عربی الفاظ کا استعمال بہت کم ہے۔
- سبک خراسانی کا چوتھی صدی ہجری سے آغاز ہوا اور چھٹی صدی ہجری تک اس رواج رہا۔
- اس دور کی تشبیہات حسی اور قدرتی ہیں اور ان میں پیچیدگی نہیں ہے۔
مضامین
ترمیمسبک خراسانی کے پیروی کرنے والوں کے محبوب موضوعات مناظر قدرت اور مظاہر فطرت ہیں۔ مضامین کے لحاظ سے اس سبک میں مدح ،قصیدہ، ذکر فتوحات اور پند و نصائح ملتے ہیں۔
شعرا
ترمیماس سبک کے اہم شعرا :
- [[رودکی]
- ]شہید ببلخی
- ابوشکور بلخی
- منجیک ترمذی
- کسایی مروزی
- دقیقی طوسی
- فردوسی
- عنصری بلخی
- فرخی
- غضایری رازی
- عسجدی
- منوچہری دامغانی
- فخر الدین اسعد گرگانی
- مسعود سعد سلمان
- امیر معزی
- ابوالفرج رونی
- ناصر خسرو
- سنائیغزنوی
حوالہ جات
ترمیم- احمدی گیوی، حسن، و دیگران زبان و نگارش فارسی، زمستان 1374
- مضمون: سبک ہائے شعر فارسی[مردہ ربط]