سدھارتھ ہرمن ہیسے کا ناول ہے، جو اس نے 1922ء میں لکھا۔ ناول کا مرکزی موضوع گوتم بدھ کے دور کے ایک نوجوان کی کہانی ہے، جو روحانی انکشافِ ذات کا متلاشی ہے۔ سدھارتھ، ہرمن ہیسے کا نواں ناول ہے، جو اس نے جرمن زبان میں لکھا، ناول کا نداز غنائی ہے۔ امریکا میں ناول پہلی بار 1951ء میں شائع ہوا اور 1960ء کی دہائی میں اس کے اثرات ظاہر ہوئے۔ ہیسے نے ناول کے پہلے حصے کا انتساب روماں رولاں کے اور دوسرے حصے کا اپنے قریبی رشتہ دار ولیلم گرڈٹ کے نام کیا۔[1]
لفظ سدھارتھ سنسکرت کے دو الفاظ سے مل کر بنا ہے، ایک سدھ جس کے معنی ہیں حاصل کرنا (جس کی تلاش تھی) اوردوسرا لفظ ارتھ (طبعی یا مادی حصول)، اس مرکب کا مطلب ہے وہ جس نے جان لیا ہے (وجود کو) یا وہ جس نے اپنے مقصد کو پا لیا۔[2] درحقیقت، یہ بدھ کا تیاگ سے قبل کا، جب وہ ریاست کپل وستو کا شہزادہ تھا اصل نام ہے، تب وہ سدھارتھ گوتم تھا۔ اس ناول میں سدھارتھ کو گوتم کے نام سے پیش کیا گیا ہے۔[3]
- سدھارتھ: مرکزی کردار
- گووندا: سدھارتھ کا دوست اور گوتم کا پیروکار
- سدھارتھ کا باپ: ایک برہمن جو سدھارتھ کو مطمئن کرنے کے قابل نہیں تھا۔
- سامن: تارک الدنیا مسافر (بدھ راہب) جو سدھارتھ کو تعلیم دیتے ہیں کہ محرومی آگہی بخشتی ہے۔
- گوتم: بدھ جس کی تعلیمات کو سدھارتھ مسترد کر دیتا ہے البتہ اس سے متاثر بھی بہت ہوتا ہے۔
- کملا: ایک کوٹھے والی اور سدھارتھ کی شہوت پرستی کی صلاح کار، اس کے بچے کی ماں
- کام سوامی: ایک کاروباری شخصیت، جس کے ساتھ سدھارتھ نے کئی سال کاروبار میں شرکت کی۔
- واسودیو: ایک ملاح جو دریا کنارے اکیلے رہتا ہے، سدھارتھ عمر کے آخری سال اسی کے ساتھ بسر کرتا ہے
- سدھارتھ کا بیٹا: کملا سے پیدا ہونے والا سدھارتھ کا بیٹا، جو کم عمری میں سدھارتھ کو چھوڑ کر چلا جاتا ہے۔