سرو سہارنپوری
حکیم سید محمود احمد سروسہارنپوری نامور عالم دین، جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کے رکن، تحریک اسلامی کے امیر، ادیب ،شاعر اور طبیب تھے۔
سروسہارنپوری | ||
---|---|---|
ادیب | ||
پیدائشی نام | سید محمود احمد | |
قلمی نام | سروسہارنپوری | |
تخلص | سرو | |
ولادت | 1937ء راولپنڈی | |
ابتدا | پنجاب، پاکستان | |
وفات | 3،اگست2012ء راولپنڈی (پنجاب) | |
اصناف ادب | شاعری | |
ذیلی اصناف | غزل، نعت | |
تعداد تصانیف | پانچ | |
تصنیف اول | حدیث جبریل | |
تصنیف آخر | عزائم سے عمل تک | |
معروف تصانیف | اختر ہوشیار پوری:شخصیت اور فن، افکار اقبال کی روشنی میں پاکستان بنانے کا مقصد، حدیث جبریل، عزائم سے عمل تک | |
ویب سائٹ | / آفیشل ویب گاہ |
نام
ترمیمسرو سہارنپور کا قلمی نام سرو سہارنپوری جبکہ اصل نام حکیم سید محمود احمد تھا۔ان کے والد حکیم حافظ سید داؤد احمد بخاری تھا
پیدائش
ترمیمپہچان
ترمیمسرو سہارنپوری کی پہچان ادب،اور شاعری ہے آپ نے ساری زندگی راولپنڈی(پنجاب) ، پاکستان میں گزاری۔
تالیفات
ترمیم- زخمہ دل
- ثنائے خواجہ
- اختر ہوشیار پوری:شخصیت اور فن(2005ء)
- افکار اقبال کی روشنی میں پاکستان بنانے کا مقصد(2004ء)
- حدیث جبریل(1998ء)
- عزائم سے عمل تک(2002ء)لالۂ طور(1998ء)[2]
وفات
ترمیمان کی وفات3 اگست ، 2012ء کو راولپنڈی میں ہوئی۔عید گاہ قبرستان راولپنڈی میں دفن ہوئے