سریج بن یونس بن ابراہیم ابو الحارث مروزی، البغدادی ۔ آپ بغداد کے تبع تابعی ، محدث ، فقیہ ، عابد و زاہد اور حدیث کے راوی ہیں۔ آپ کی وفات ماہ ربیع الاول سنہ دو سو پینتیس ہجری میں ہوئی۔ [1]

سریج بن یونس
معلومات شخصیت
مقام پیدائش مرو   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 849ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ محدث   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

روایت حدیث ترمیم

اسمٰعیل بن جعفر، ہشیم بن بشیر، عباد بن عباد، یوسف بن الماجشون، اسماعیل بن مجالد، ابی اسماعیل مؤدب ، یحییٰ بن ابی زیدہ، مروان بن شجاع اور ان کے طبقے سے روایت ہے۔ راوی: امام مسلم، و البخاری، النسائی، بقی بن مخلد، ابو یحییٰ محمد بن عبد الرحیم صاعقہ،ابو زرعہ رازی، موسیٰ بن ہارون، ابو جعفر الحضرمی، ابو القاسم بغوی، احمد بن حسن صوفی اور بہت سے محدثین سے۔

جراح اور تعدیل ترمیم

ابو حاتم رازی نے کہا: دیانت دار ہے۔ ابو حاتم بن حبان بستی کہتے ہیں:وہ حدیث جمع کرنے والوں میں سے تھے۔ ابوداؤد السجستانی نے کہا: ثقہ ہے۔ ابو نصر بن ماکولا نے کہا: صالح الحدیث تھے۔ ابو نعیم اصبہانی نے کہا وہ عابد و زاہد اور متقی پرہیز ثقہ راوی ہے۔احمد بن حنبل نے کہا:لا باس بہ" اس میں کوئی حرج نہیں، اس کے بارے میں لکھو۔ احمد بن شعیب النسائی کہتے ہیں: اس میں کوئی حرج نہیں۔ اسحاق بن ابراہیم ختلی نے کہا: شیخ ، صالح ،صدوق ہیں۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ عابد ہے۔حافظ ذہبی نے کہا: الحافظ۔ عبد الباقی بن قانع البغدادی نے کہا: ثقہ اور ثابت ہے۔ عبد اللہ بن احمد بن حنبل نے کہا:صالح ، ثقہ ، صدوق آدمی ہے۔ الواقدی کے مصنف محمد بن سعد نے کہا: ثقہ اور ثابت ہے۔ یحییٰ بن معین نے کہا:لا باس بہ " اس میں کوئی حرج نہیں۔ [2]

وفات ترمیم

آپ نے 235ھ میں وفات پائی ۔

حوالہ جات ترمیم

  1. "إسلام ويب - سير أعلام النبلاء - الطبقة الثانية عشرة - سريج بن يونس- الجزء رقم11"۔ islamweb.net (بزبان عربی)۔ 01 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2021 
  2. "موسوعة الحديث : سريج بن يونس بن إبراهيم"۔ hadith.islam-db.com۔ 28 جنوری 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 05 مئی 2021