سقر (شعلہ زن) یہ آگ کا نام ہے جہنم کے سات درجوں میں سے چوتھے درجے کا نام ہے،یہ قرآن میں چار مرتبہ استعمال ہوا (قرآن: سورۃ القمر:48)(قرآن: سورۃ المدثر:26،27،42)

سقر “ (بروزن فقر) کے مادہ سے دگرگوں ہونے اور سورج کی گرمی کے اثر سے پگھل جانے کے معنی میں ہے
"اس کا نام سقر رکھا، یہ سقرۃ الشمس سے مشتق ہے یہ اس وقت بولتے ہیں جب سورج اسے پگھلا دے، اس کوسیاہ کر دے اور اس کے چہرے کی جلد کو جلا دے، یہ غیر منصرف ہے کیونکہ علمیت اور عجمہ کاسبب موجود ہے، ابن عباس نے کہا، یہ جہنم کا چھٹا طبقہ ہے، ابوہریرہ نے روایت نقل کی ہے کہ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا، حضرت موسیٰ نے اپنے رب سے سوال کیا اے میرے رب تیرے بندوں میں سے کون سب سے زیادہ محتاج ہے، فرمایا سقر کا مستحق، یہ ثعلبی نے ذکر کیا ہے"۔[1]
سقر جہنم کے ناموں میں سے ایک نام ہے بوجہ معرفہ و تانیث غیر منصرف ہے لہٰذا منصوب ہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تفسیر قرطبی ابو عبد اللہ محمد بن ابوبکر قرطبی سورۃ المدثر آیت26
  2. انوار البیان فی حل لغات القرآن جلد4 صفحہ529 ،علی محمد، سورۃ المدثر،آیت26،مکتبہ سید احمد شہید لاہور