سلمہ بن شبیب
ابو عبد الرحمٰن سلمہ بن شبیب حجری المسممی النسائی ( وفات: 247ھ) آپ مکہ کے محدث اور حدیث نبوی کے راوی ہیں۔ان سے امام مسلم بن حجاج نے اپنی صحیح میں اور سنن اربعہ کے مصنفین نے روایات لی ہیں۔ آپ نے اصفہان میں سنہ 242 ہجری میں سکونت اختیار کی پھر نیشاپور میں رہے اور پھر مصر آ گئے پھر آپ سنہ 246 ہجری میں مکہ میں سکونت اختیار کی، پھر یہی 247 ہجری میں آپ کی وفات ہوئی۔
سلمہ بن شبیب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | سَلَمَةُ بْنُ شَبِيبٍ |
مقام وفات | مکہ |
کنیت | أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ |
عملی زندگی | |
نسب | الْحَجْرِيُّ الْمِسْمَعِيُّ النَّسَائِيُّ |
ابن حجر کی رائے | ثقة |
ذہبی کی رائے | حجة |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
روایت حدیث
ترمیمیزید بن ہارون، زید بن حباب العکلی، ابوداؤد طیالسی، حجاج بن محمد، عبد الرزاق صنعانی، حفص بن عبد الرحمن نیشاپوری، محمد بن یوسف فریابی اور ابو مغیرہ الخولانی ان کی سند سے روایت ہے: مسلم بن حجاج، ابوداؤد، امام ترمذی، نسائی، ابن ماجہ، ابو زرعہ رازی، ابو حاتم رازی، عبد اللہ بن احمد بن حنبل، علی بن احمد علان، محمد بن ہارون الرویانی،حسن بن دقہ اصبہانی اور حاتم بن محبوب الھروی اور ان کے ایک شیخ امام احمد بن حنبل نے ان سے روایت کی ہے۔ [1]
جراح اور تعدیل
ترمیمابو حاتم رازی نے کہا:صدوق" سچا ہے اور امام نسائی نے کہا:لا باس بہ" اس میں کوئی حرج نہیں۔ ابو عبد اللہ الحکیم النیشاپوری کہتے ہیں: اہل مکہ کا راوی ہے، اس کی صداقت اور سچائی پر اتفاق ہے، ابو نعیم الصبہانی نے کہا: وہ ثقہ لوگوں میں سے ہے، اس سے ائمہ اور اسلاف نے روایت کی ہے۔ حافظ ابن حجر عسقلانی نے کہا: ثقہ، حافظ ذہبی نے کہا: الحافظ، حجۃ ، ائمہ جوالین اور ائمہ صحاح ستہ نے ان سے روایات لی ہیں امام بخاری کے علاوہ ۔ [2]
وفات
ترمیمآپ نے 247ھ میں وفات پائی ۔