سلیم درانی

بھارتی کرکٹ کھلاڑی۔

سلیم عزیز درانی सलीम अजीज दुर्रानी (پیدائش: 11 دسمبر 1934ء - 02 اپریل 2023ء[3] ایک سابق بھارتی کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1960ء سے 1973ء تک بھارت کے لیے 29 ٹیسٹ کھیلے۔ وہ ایک دھیمے لیفٹ آرم آرتھوڈوکس گیند باز تھے۔ ان کی شہرت چھکے لگانے کی تھی جو بائیں ہاتھ کے بلے باز کی نماِیاں خوبی ہوتی ہے۔ وہ واحد بھارتی ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی ہیں جو افغانستان میں پیدا ہوئے ہیں ۔ [4]

سلیم عزیز درانی
ذاتی معلومات
مکمل نامسلیم عزیز درانی
پیدائش (1934-12-11) 11 دسمبر 1934 (عمر 89 برس)
کابل, مملکت افغانستان[1]
وفات2 اپریل 2023(2023-40-02) (عمر  88 سال)
جام نگر، گجرات, بھارت[2]
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا سلو گیند باز
حیثیتآل راؤنڈر
تعلقاتعبدالعزیز درانی (والد)
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 95)1 دسمبر 1960  بمقابلہ  آسٹریلیا
آخری ٹیسٹ6 فروری 1973  بمقابلہ  انگلینڈ
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1953سوراشٹرا کرکٹ ٹیم
1954–1956گجرات کرکٹ ٹیم
1956–1978راجستھان کرکٹ ٹیم
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ فرسٹ کلاس
میچ 29 170
رنز بنائے 1202 8545
بیٹنگ اوسط 25.04 33.37
100s/50s 1/7 14/45
ٹاپ اسکور 104 137*
گیندیں کرائیں 6446 28130
وکٹ 74 484
بولنگ اوسط 35.42 26.09
اننگز میں 5 وکٹ 3 21
میچ میں 10 وکٹ 1 2
بہترین بولنگ 6/73 8/99
کیچ/سٹمپ 14/- 144/4
ماخذ: کرکٹ آرکائیو، 12 جون 2013

کیریئر

ترمیم

سلیم درانی 1961–62ء میں انگلینڈ کے خلاف ہندوستان کی سیریز میں فتح کے ہیرو تھے۔ انھوں نے کولکتہ اور چنئی میں بالترتیب 8 اور 10 وکٹیں حاصل کیں۔بنیز ، ایک دہائی کے بعد ، وہ پورٹ آف اسپین میں ویسٹ انڈیز کے خلاف ہندوستان کی فتح میں کلیئ لائیڈ اور گیری سوبرز کی وکٹیں حاصل کرکے ویسٹ اینڈیز کے خلاف ہندوستان کو پہلی مرتبہ جیت دلائی۔ [5][6] اپنی 50 ٹیسٹ اننگز میں ، انھوں نے 1962ء میں ویسٹ انڈیز کے خلاف صرف ایک سنچری 104 بنائی تھی۔ وہ فرسٹ کلاس کرکٹ میں گجرات ، راجستھان اور سوراشٹرا کے لیے کھیلے۔ انھوں نے فرسٹ کلاس کرکٹ میں 14 سنچریاں بنائیں جس میں وہ 33.37 پر 8545 رنز بنا سکے۔ انھیں واحد کرکٹ کھلاڑی ہونے کا اعزاز حاصل ہے جو بھیڑ کی طرف سے ایک چھکا لگانے کے مطالبے کا جواب دیتے تھے۔بھیڑ خوش ہوکر کہتی ، "ہمیں چھکا چاہیے!" اور درانی چھکا مارتے۔ درانی کا تماشائیوں کے ساتھ ایک خاص رشتہ تھا ، جو ایک بار مشتعل ہو گئے جب انھیں 1973ء میں کانپور ٹیسٹ کے لیے نامعلوم طور پر ٹیم سے خارج کیا گیا تھا اور اس طرح کے نعرے لگائے گئے تھے ، "اگر درانی نہیں تو، ٹسٹ میچ بھی نہیں!" .جون-14-2018ء میں ہندوستان بمقابلہ افغانستان ہوئے تاریخی ٹیسٹ میچ کے دوران بھی موجود تھے۔ انھوں نے 1973 میں پروین بابی کے ساتھ ایک فلم چَرِترام بھی کی تھی۔ [7] وہ ارجن ایوارڈ جیتنے والے پہلے کرکٹ کھلاڑی تھے۔ انھیں بی سی سی آئی نے سنہ 2011ء میں سی کے نائیڈو لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ سے بھی نوازا تھا۔

وفات

ترمیم

سلیم درانی 02 اپریل 2023ء بروز اتوار کو 88 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔ وہ اپنے بھائی جہانگیر درانی کے ساتھ گجرات کے جام نگر میں رہ رہے تھے۔ سلیم درانی اس سال جنوری میں ران کی ہڈی کے فریکچر کی سرجری کرائی تھی۔ [8]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Gulu Ezekiel (27 June 2017)۔ "Afghan cricket: The Indian connection"۔ ریڈف ڈاٹ کوم۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 جولا‎ئی 2017 
  2. Former India cricketer Salim Durani passes away aged 88
  3. Former India cricketer Salim Durani passes away aged 88
  4. "Archived copy"۔ 25 جنوری 2007 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جنوری 2007 
  5. http://www.espncricinfo.com/india/content/current/story/517352.html
  6. سریش منن (مئی ۶، ۲۰۲۰ ء)۔ دی ہندو۔ دی ہندو، ڈیلی،۔ صفحہ: ۱۴ 
  7. پروین بابی
  8. Former India cricketer Salim Durani passes away aged 88

بیرونی روابط

ترمیم