عبدالعزیزدرانی
عبد العزیز درانی (پیدائش: 15 اگست 1905ء) | (انتقال: 1 جنوری 1979ء) جسے ماسٹر عبد العزیز کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، افغان نژاد کرکٹ کوچ اور فرسٹ کلاس کرکٹ کھلاڑی تھے ۔ [2] وہ رنجی ٹرافی میں سندھ اور نواں نگر کے لیے وکٹ کیپر اور بلے باز کے طور پر کھیلے۔ وہ انڈیا کے ٹیسٹ کرکٹ کھلاڑی سلیم درانی کے والد تھے۔
ذاتی معلومات | |||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
مکمل نام | عبد العزیز درانی | ||||||||||||||||||||||||||
پیدائش | 15 اگست 1905 امارت افغانستان | ||||||||||||||||||||||||||
وفات | 1 جنوری 1979 | (عمر 73 سال)||||||||||||||||||||||||||
عرف | ماسٹر عزیز[1] | ||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | ||||||||||||||||||||||||||
حیثیت | وکٹ کیپر | ||||||||||||||||||||||||||
تعلقات | سلیم درانی (بیٹا) | ||||||||||||||||||||||||||
ملکی کرکٹ | |||||||||||||||||||||||||||
عرصہ | ٹیمیں | ||||||||||||||||||||||||||
1932–1936 | سندھ | ||||||||||||||||||||||||||
1936–1938 | نواں نگر | ||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | |||||||||||||||||||||||||||
| |||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
کیریئر
ترمیمایک کرکٹ کھلاڑی کے طور پر عزیز کی مہارت کی خبریں اس وقت پھیل گئیں جب وہ کھیلنے کے لیے افغانستان سے ہندوستان کا سفر کیا۔ وہ ہندوستانی ٹیم کا حصہ تھے جس نے 1935-36ء میں دورہ کرنے والی آسٹریلیائی ٹیم کے خلاف دو غیر سرکاری ٹیسٹ کھیلے ۔ جام صاحب رنجیت سنگھ جی کے انتقال کے بعد، ان کے جانشین نے ٹیم کی تعمیر نو میں عزیز کو نواں نگر کی ٹیم میں شامل کیا جو امر سنگھ ، مبارک علی اور شوٹے بنرجی جیسے گیند بازوں کے ساتھ رنجی ٹرافی میں کھیلی تھی۔ 1935ء میں کراچی کے دورے میں نواں نگر کے لیے ان کی وکٹ کیپنگ اور بیٹنگ پرفارمنس سے متاثر ہو کر، انھیں اس وقت کے جام صاحب ڈگ وجئے سنگھ جی رنجیت سنگھ جی نے سب انسپکٹر کے طور پر نوکری کی پیشکش کی، جب سابق کا خاندان جام نگر میں آباد ہوا تھا۔ نواں نگر کے ساتھ عزیز نے 1936-37ء میں رنجی ٹرافی کا تیسرا سیزن جیتا تھا۔ 1947ء میں ہندوستان کی تقسیم کے بعد عزیز پاکستان چلے گئے جبکہ ان کا خاندان جام نگر میں رہا۔ وہاں جانے کے بعد انھوں نے کراچی کے سندھ مدرسہ سکول میں بطور کوچ کام کرتے ہوئے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ پاکستان کے مستقبل کے قومی کرکٹ کھلاڑی حنیف محمد وہاں ان کے شاگرد تھے۔ [1]
انتقال
ترمیموہ 1 جنوری 1979ء کو 73 سال کی عمر میں انتقال کر گئے۔
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Peter Oborne (2015)۔ Wounded Tiger: A History of Cricket in Pakistan۔ Simon & Schuster۔ صفحہ: 147۔ ISBN 9781849832489۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 جولائی 2017
- ↑ "Forgotten Great | Sports | thenews.com.pk"۔ www.thenews.com.pk