سمرتھ چندرکانت پٹیل (پیدائش: 17 دسمبر 1988ء) کینیا کے ایک کرکٹ کھلاڑی ہیں جنہوں نے 2011ء میں کینیا کی قومی ٹیم کے لیے ڈیبیو کیا تھا۔

سمرتھ پٹیل
شخصی معلومات
پیدائش 17 دسمبر 1988ء (36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیروبی   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
ٹیم
کینیا قومی کرکٹ ٹیم   ویکی ڈیٹا پر (P54) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ کرکٹ کھلاڑی   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کھیل کرکٹ   ویکی ڈیٹا پر (P641) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر

ترمیم

پٹیل نیروبی میں ہندوستانی نسل سے ایک خاندان میں پیدا ہوئے۔ [1] انہوں نے جنوبی افریقہ میں 2007ء آئی سی سی افریقہ انڈر 19 چیمپئن شپ میں کینیا کے انڈر 19 کے لیے کھیلا اور جیشنی ناران کے ساتھ بیٹنگ کا آغاز کرتے ہوئے 189 رنز بنائے جو ان کی ٹیم کے لیے سب سے زیادہ (اور مجموعی طور پر چوتھے نمبر پر) ہے۔ [2] نمیبیا کے خلاف فائنل میں، انہوں نے ٹیم کے کل 218 میں سے 119 گیندوں پر 92 رنز بنائے۔ [3] کینیا کی سینئر ٹیم کے لیے پٹیل کا ڈیبیو جولائی 2011ء میں متحدہ عرب امارات کے خلاف محدود اوورز کے کھیل میں ہوا جو ورلڈ کرکٹ لیگ چیمپئن شپ کا حصہ تھا۔ [4] وہ ڈیبیو پر بیٹنگ آرڈر میں دسویں نمبر پر آئے اور صرف چار رن بنائے۔ [5] پٹیل نے کچھ دن بعد اسی ٹیم کے خلاف انٹرکانٹی نینٹل کپ کے کھیل میں فرسٹ کلاس میں قدم رکھا۔ انہوں نے پہلی اننگز میں 30 اور دوسری اننگز میں 14 رن بنائے۔ [6] 2011-12ء ایسٹ افریقہ پریمیئر لیگ میں پٹیل نیروبی بفیلوز کے لیے کھیلے۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب Kenya / Players / Samarth Patel – ESPNcricinfo. Retrieved 2 February 2016.
  2. Batting and fielding in Africa Under-19 Championship 2007 (ordered by runs) – CricketArchive. Retrieved 2 February 2016.
  3. Kenya Under-19s v Namibia Under-19s, Africa Under-19 Championship 2007 (Final) – CricketArchive. Retrieved 2 February 2016.
  4. List A matches played by Samarth Patel – CricketArchive. Retrieved 2 February 2016.
  5. ICC World Cricket League Championship, 5th Match: Kenya v United Arab Emirates at Nairobi (Gym), Jul 25, 2011 – ESPNcricinfo. Retrieved 2 February 2016.
  6. ICC Intercontinental Cup, Kenya v United Arab Emirates at Nairobi (Gym), Jul 28-31, 2011 – ESPNcricinfo. Retrieved 2 February 2016.