سوق (انگریزی: Souq) (عربی: سوق, عبرانی: שוק‎‎ shuq, (آرمینیائی: շուկա)‏ shuka, ہسپانوی: zoco، مزید spelled shuk, shooq, soq, esouk, succ, suk, sooq, suq, soek) کے لفظ کا سادہ اردو میں مطلب بازار ہوتا ہے۔ تاہم یہ عربی اور مشرق وسطٰی کا لفظ ہے۔ لہٰذا لفظی معنوں سے ہٹ کر اسے ہر بازار کی بجائے مخصوص مشرق وسطٰی کے بازاروں کے لیے زیادہ استعمال کیا جاتا ہے۔ جیسے کہ سلطان کا لفظ اگر چیکہ کسی بھی حکم ران کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے، تاہم اپنی اصالت کی وجہ سے اس کا اطلاق مسلمان حکم رانوں پر ہی ہوتا آیا ہے اور مہا راجا کا لفظ بھی لغوی معنوں سے قطع نظر ہوتے ہوئے صرف ہندو حکم رانوں کے لیے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔

مشرق وسطٰی کے سوقوں کی اپنی ہی ایک الگ رونق اور چکا چوند ہے۔ جہاں یہ دن کے چوبیسوں گھنٹے کھلے ہوتے ہیں، وہیں ہر پل ان پر چہل پہل اور حرکت و نیز خرید و فروخت کی کیفیت دیکھی جا سکتی ہے۔ اس تصویر میں مشرق وسظی کے ایک سوق کی عکاسی کی گئی ہے جہاں کی برق رفتار سیڑھیاں عام میٹریل سے ہٹ کر سونے سے بنی ہیں۔ یہ تصویر جدید مشرق وسطٰی کی معاشی خوش حالی اور عوام کے بے دریغ خرچ کی بھی عکاسی کرتی ہے۔ اس کے علاوہ یہ معماری کی ایسی خصوصیت کو بھی دکھاتی ہے جو شاید ہی دنیا کے کسی اور ملک میں دیکھا جائے۔

سوق کی خصوصیات

ترمیم

مشرق وسطٰی میں سوق ایک روایتی بازار اور تجارت کا مقام ہے جہاں ہاتھ بُن کر تیار ہونے والے سامان سے لے کر ہر قسم کے ملبوسات اور برقی آلات دست یاب ہوتے ہیں۔ ان سوقوں یا اسواق میں (جیسا کہ عربی میں لفظ سوق کی جمع ہے) کئی قہوہ خانے، ریستوران، سڑک پر دستیاب غذاؤں کی فروخت گاہیں اور کئی عرب ملکوں میں مے خانے بھی موجود ہیں۔ بیش تر سوق چوبیسوں گھنٹے کھلے ہوتے ہیں اور عام قیاس کے بر عکس زیادہ ہلچل، چہل پہل، فروخت اور بازار کی رونق رات میں دکھائی پڑتی ہے۔ یہاں کی سڑکیں روشن ہوا کرتی ہیں اور یہ جرائم اور غیر سماجی عناصر سے پاک ہوتی ہیں۔[1]

اسواق دوبئی

ترمیم

متحدہ عرب امارات اور دوبئی میں اسواق کی اپنی رونق اور آب و تاب ہے۔ اس کے چند نمایاں سوق اس طرح ہیں: O طلائی سوق: یہ سوق بہ طور خاص سونے کے زیورات اور دیگر سجاوٹ کے مہنگے سامان کے لیے ہے۔
O عطر سوق: یہ دنیا بھر کے عطر اور نیز مغربی دنیا کے مشہور پرفیوم برانڈوں کے لیے مشہور ہے۔
O مسالا سوق: عربی میں فلفل مسالوں کو کہتے ہیں۔ اس سوق میں دنیا بھر کے مسالا جات فروخت ہوتے ہیں۔
O سوق ملبوسات: عربی میں البسہ کپڑوں کو کہتے ہیں۔ اس سوق میں ہر قسم کے کپڑے دست یاب ہیں۔
O سوق مدینۃ: عربی میں مدینہ کے لفظی معنے شہر کے ہیں۔ اس سوق میں عام شہری ضروریات کا سامان جیسے کہ فرنیچر سستی قیمت پر دست یاب ہے۔
O اونٹ سوق: عربی میں اونٹ کو جمل کہتے ہیں۔ دوبئی ایک بازار خالص اونتوں کا کاروبار کرتا ہے۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "آرکائیو کاپی"۔ 17 نومبر 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 نومبر 2019 
  2. Souks In and Around Dubai That Will Fulfil All Your Shopping Needs