سوڈانی مسلح افواج
سوڈانی مسلح افواج (عربی: القوات المسلحة السودانية) سوڈان کے فوجی قوتیں ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق باقاعدہ افواج کی تعداد 109,300 ہے۔ انھوں نے سوڈان کی تاریخ میں بہت ہی فوجی بغاوت کی جن سے کئی کامیاب رہے۔ ابھی فی الحال، سوڈان کی فوج حکومت پر حکمرانی کرتی ہے۔ موجودہ تنازع جس سے وہ لڑ رہے ہیں وہ سوڈان تنازع 2023ء ہے۔
سوڈانی مسلح افواج | |
---|---|
القوات المسلحة السودانية | |
Insignia of the Sudanese Armed Forces | |
قیام | 1956 (1925 بطور سوڈان دفاع فوج) |
خدماتی شاخیں | سوڈانی زمینی افواج سوڈان بحریہ (بشمول میرینز)[1] سوڈان فضائیہ ریپبلکن گارڈ |
صدر دفتر | خرطوم |
قیادت | |
کماندارِ اعلی | عبوری خودمختاری کونسل |
چیف کماندار | لیفٹیننٹ جنرل عبد الفتاح عبد الرحمن برہان[2] |
وزیر دفاع | یاسین ابراہیم یاسین |
عملہ چیف | محمد عثمان الحسین |
افرادی قوت | |
عسکری مدت | 18 |
فعال اہلکار |
|
ذخیرہ افواج | 85,000 |
Expenditures | |
بجٹ | $2.47 بلین (2017 تخمینہ) |
Percent of GDP | 1.0% (2017 کا تخمینہ) |
Industry | |
Domestic suppliers | فوجی صنعت تنظیم |
غیر ملکی سپلائرز | آذربائیجان[5] بیلاروس چین کیوبا چیک جمہوریہ ایران[6] پولینڈ روس وینیزویلا ویت نام |
متعلقہ مضامین | |
تاریخ | سوڈان کی فوجی تاریخ |
درجے | سوڈانی فوجی صفیں |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ "The World Factbook"۔ اخذ شدہ بتاریخ 23 فروری 2015
- ↑ Anette Hoffmann (November 2021)۔ "Military coup betrays Sudan's revolution: Scenarios to regain the path towards full civilian rule" (PDF)۔ Netherlands Institute of International Relations Clingendael۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 مارچ 2023۔
commander-in-chief of the Sudanese Armed Forces (SAF) and chair of Sudan’s Sovereignty Council, Lt. General Abdul-Fattah al-Burhan
- ↑ IISS 2007, p. 293.
- ↑
- ↑ "Sudan's deposed premier released by military, escorted home"
- ↑ Iran Military Power: Ensuring Regime Survival and Securing Regional Dominance (PDF)، Defense Intelligence Agency، August 2019، صفحہ: 90، ISBN 978-0-16-095157-2، DIA-Q-00055-A، 24 جون 2021 میں اصل (PDF) سے آرکائیو شدہ، اخذ شدہ بتاریخ 19 اکتوبر 2020