سوہن راہی کا جنم لسارا گاؤں، جالندھر، بھارت میں ہوا اور ان کی ابتدائی تعلیم پھگواڑا میں ہوئی۔ وہ ایک ادیب کے طور پر 1950ء سے اپنی ایک الگ پہچان بنائے۔

سوہن راہی
پیدائشلسارا گاؤں، جالندھر
زباناردو، ہندی، انگریزی
قومیتبرطانیہ

برطانیہ میں آمد

ترمیم

سوہن راہی برطانیہ میں 1963ء سے قیام پزیر ہوئے۔

مجموعات کلام

ترمیم

راہی چھ مجموعات کلام اردو میں شائع کر چکے ہیں جبکہ ایک ہندی میں شائع ہوا ہے:

  1. زخموں کا آنگن
  2. گھونگھٹ کے پٹ
  3. دھوپ کی تختی
  4. رخم-گھونگھٹ-دھوپ
  5. کھڑکی بھر آسمان
  6. کاغذ کا آئنہ
  7. سُر ریکھا (بہ زبان ہندی)

پیشہ

ترمیم

راہی بی بی سی لندن میں سینیر آرکیٹیکچرل اسسٹنٹ کے طور پر کام کیے تھے۔

انعام و اکرام

ترمیم

لندن کے چیانل فور کے ایک شعروشاعری کے مقابلے میں راہی کی نظم "بن گنہ کے گذر نہیں ہوتا" کو انعام اول کا حق دار قرار دیا گیا تھا۔

اعزازات

ترمیم
  • ملینیم ادیب ایوارڈ 2002ء، ادیب انٹرنیشنل۔
  • ساحر ایوارڈ 2000ء
  • سنت کبیر ایوارڈ
  • چھٹی عالمی ہندی کانفرنس لندن 1999ء میں خصوصی اعزاز
  • گلاسگو کی ایشین آرٹسٹس ایسوسی ایشین کا ادبی ایوارڈ
  • انڈین اوورسیز کانگریس یو کے کی جانب سے شاعری میں غیر معمولی تعاون کی بنا پر خصوصی تمغا، فروری 2001ء[1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. گیت ہمارے خواب، سوہن راہی،سن اشاعت 2001ء، ایجوکیشنل پبلی شرس، نئی دہلی، تھارت، کتاب کا بیک کَوَر