سڈنی شیلڈن
سڈنی شیلڈن | |
---|---|
(انگریزی میں: Sidney Sheldon) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Sidney Schechtel) |
پیدائش | 11 فروری 1917ء [1][2][3][4][5][6][7] شکاگو [8][9][10][11] |
وفات | 30 جنوری 2007ء (90 سال)[1][2][3][4][5][6][7] ریںچو میراج، کیلیفورنیا [12][13][14][15] |
وجہ وفات | نمونیا |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ریاستہائے متحدہ امریکا |
عارضہ | بائی پولر ڈس آرڈر |
عملی زندگی | |
مادر علمی | نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی ایسٹ ہائی اسکول |
پیشہ | مصنف ، منظر نویس ، ناول نگار ، ڈراما نگار ، فلم ہدایت کار [16]، اداکار [17][18][19]، ٹی وی پروڈیوسر [20][21]، نثر نگار ، محقق |
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [22][23] |
عسکری خدمات | |
لڑائیاں اور جنگیں | دوسری جنگ عظیم |
اعزازات | |
اسٹار آن ہالی ووڈ واک آف فیم (1988)[24] |
|
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
معروف امریکی ناول نگار اور ٹیلی ویژن لکھاری۔Naked Face, Rage of Angles, Bloodline اور The Other side of Midnight جیسے معروف ناولوں کے مصنف۔ شکاگو میں پیدا ہوئے۔
فنی زندگی
ترمیماُن کے ذاتی حالات بھی کسی ناول کے پلاٹ سے کم دلچسپ نہیں تھے۔ اُن کا بچپن امریکی تاریخ کا بدترین اقتصادی دور تھا جسے آج ہم مہا مندی یا Great Depression کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ 1934ء میں جب وہ سترہ برس کے تھے تو بھوک اور بیکاری سے تنگ آکر انھوں نے خودکشی کا منصوبہ بنایا لیکن اس سے پہلے کہ گلے میں پھندا ڈالتے انھیں ہالی وڈ سے ایک پیغام موصول ہوا جس میں ایک فلم کا سکرین پلے لکھنے کی دعوت دی گئی تھی۔
اور یوں زندگی سے بیزار یہ نوجوان ہالی وُڈ اور براڈوے کا ایک مقبول ڈراما نگار بن گیا۔ دوسری جنگِ عظیم کے دوران سڈنی شیلڈن نے ایک جنگی پائلٹ کے طور پر محاذ کا تجربہ بھی حاصل کیا اور خاتمۂ جنگ پر پھر سے ڈرامے اور سکرین پلے لکھنے شروع کر دیے۔ انھیں سن 1948ء میں ’دی بیچلر اینڈ دی بابی سوکسر‘ جیسی معروف فلم کے لیے اکیڈمی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ انھوں نے پہلا ناول 1970ء میں لکھا جب اُن کی عمر 53 برس ہو چُکی تھی۔ اس سے پہلے وہ ڈرامے، سکرین پلے اور ٹی وی سیریل ہی لکھتے رہے تھے۔
گِنز بُک آف ورلڈ ریکارڈز نے انھیں 1990ء کے عشرے کے آخر میں دنیا کا سب سے زیادہ ترجمہ کیا جانے والا مصنف قرار دیا کیونکہ اُن کے ناول 51 زبانوں میں ترجمہ ہوکر دنیا کے 108 ممالک میں پڑھے جاتے ہیں۔
جس طرح پاک و ہند میں تیرتھ رام فیروزپوری، ابن صفی، گلشن نندہ، دت بھارتی اور رضیہ بٹ کو لاکھوں افراد پڑھتے ہیں لیکن ناقدینِ ادب انھیں مصنف ہی نہیں سمجھتے، اسی طرح انگریزی ادب کے سکّہ بند نقادوں نے سڈنی شیلڈن کو کبھی سنجیدگی سے نہیں لیا اور ہمیشہ ان کی مقبولیت پر ناک بھوں چڑھائی ہے۔
لیکن سِڈنی بھی عرُفی کیطرح غوغائے رقیباں سے بے نیاز آخری دم تک اپنے قارئین کو دلچسپ تحریروں سے محظوظ کرتے رہے۔کیلی فورنیا میں ان کا انتقال ہوا۔
- ^ ا ب ربط: https://d-nb.info/gnd/11805340X — اخذ شدہ بتاریخ: 26 اپریل 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119246377 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6zc8s0v — بنام: Sidney Sheldon — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/8678 — بنام: Sidney Sheldon — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب فائنڈ اے گریو میموریل شناخت کنندہ: https://www.findagrave.com/memorial/17759833 — بنام: Sidney Sheldon — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ڈسکوجس آرٹسٹ آئی ڈی: https://www.discogs.com/artist/3753406 — بنام: Sidney Sheldon — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب بنام: Sidney Sheldon — فلم پورٹل آئی ڈی: https://www.filmportal.de/2a1569150da548f4bc76745c93d78d4e — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/11805340X — اخذ شدہ بتاریخ: 11 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/11805340X — اخذ شدہ بتاریخ: 30 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ مصنف: CC0 — مدیر: CC0 — ناشر: CC0 — خالق: CC0 — اشاعت: CC0 — باب: CC0 — جلد: CC0 — صفحہ: CC0 — شمارہ: CC0 — CC0 — CC0 — CC0 — ISBN CC0 — CC0 — اقتباس: CC0 — اجازت نامہ: CC0
- ↑ http://www.nytimes.com/movies/movie/86310/The-Buster-Keaton-Story/overview
- ↑ http://www.broadwayworld.com/article/Kelli-OHara-Judy-Kuhn-More-to-Join-Seth-Rudetsky-for-Book-Launch-1022-20141021
- ↑ http://www.broadwayworld.com/article/Seth-Rudetsky-to-Release-New-BROADWAY-DIARY-this-Fall-20140909
- ↑ http://www.listal.com/viewimage/270963
- ↑ http://www.dnaindia.com/report.asp?NewsID=1077232
- ↑ http://www.latimes.com/books/jacketcopy/la-et-jc-to-write-and-rest-in-peace-in-la-2014-005-photo.html
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb119246377 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/6345571
- ↑ https://walkoffame.com/sidney-sheldon/