سیاسی بدعنوانی
سیاسی بدعنوانی |
تصورات |
---|
رشوت · احباب پروری · سارقیت |
ملکی بدعنوانی |
افغانستان · البانیہ · انگولا |
سیاسی بدعنوانی ناجائز ذاتی فوائد کے لیے حکومت کے اہلکاروں کا طاقت کا غلط استعمال ہے۔ کرپشن کا لفظ خراب، ٹوٹے ہوئے، عیبی کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے، مشہور فلسفی ارسطو اور بعد میں سسرو نے اسے بدعنوانی کے معنوں میں استعمال کیا۔ یعنی رشوت لینا، اپنے اختیارات کا نا جائز فائدہ اٹھاکر کسی دوسرے کا وہ کام کرنا جس کا وہ اہل نہیں ہے۔ کرپشن یعنی بدعنوانی کا لفظ آج کل سیاست میں بہت زیادہ استعمال کیا جانے لگا ہے۔ بد عنوانی کے مختلف پیمانے ہیں۔ نچلی سطح سے لے کر حکومتی بلکہ بین الاقوامی سطح تک اس بد عنوانی کی جڑیں پھیل چکی ہیں بین الاقوامی معاملات میں بھی اس کے شواہد ملتے ہیں۔ چھوٹی موٹی بد عنوانیوں مین نوکری پیشہ افراد اپنے افسران کی خوشنودی حاصل کرنے کے لیے موقع بے موقع تحائف پیش کرتے رہتے ہیں۔ یا پھر ذاتی تعلّقات سے کام لے کر اپنے چھوٹے چھوٹے کام نکلوا لیتے ہیں۔ بڑے پیمانے پر بد عنوانی حکومتی عہدے داروں تک جا پہنچتی ہے۔ بڑے بڑے ٹھیکے منظور کروانا مختلف اہم اور ذمّہ داری والے کاموں کے لا ئسنس حاصل کرنا۔ ایسی اشیاء کے لا ئسنس حاصل کرنا جس کی مانگ زیادہ اور ترسیل میں کمی ہو ،جس کی ذخیرہ اندوزی کرکے منہ مانگے پیسے وصول کرنا۔ بڑے بڑے عہدوں پر یا حکومتی شعبوں میں ملازمت حاصل کرنے یا مہیّا کرنے پر بھاری رشوت کا لین دین کرنا یہ سب بڑے پیمانے کی بد عنوانیوں میں شامل ہے۔ حکومتی محکموں میں پبلک کے ٹیکس کا پیسہ جو مختلف ترقّیاتی، فلاحی اور اصلاحی کاموں کے لیے مختص ہوتا ہے اس کے ذمّہ داران خرد برد کرکے اس فنڈ کا ایک بڑا حصّہ ہضم کرجاتے ہیں۔
فہرست متعلقہ مضامین برازیل
ترمیمحوالہ جات
ترمیمویکی ذخائر پر سیاسی بدعنوانی سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |