سیاہ ریش
ایڈورڈ ٹیچ، یا ایڈوارڈ تھاچ (ت 1680 - 22 نومبر 1718)، زبان زد عام میں "سیاہ ریش " کے نام سے جانا جانے والا انگلستانی قزاق تھا جو جزائر بہاما سے لے کر شمالی امریکہ کے مشرقی ساحلوں تک قزاقی کرنے میں مشہور تھا۔ اس کی ابتدائی زندگی کے باے میں وثوق سے کچھ نہیں کہا جا سکتا ماسوائے اس بات کے کہ اس کی پیدائش انگلستان کے شہر برسٹل میں ہوئی۔ حالیہ نسبی تحقیق سے اس بات کی طرف اشارہ ملا ہے کہ اس کا خاندان کسی دور میں جمیکامنتقل ہوا تھا، جہاں 1708ء میں ایڈورڈ تھاچ جونیئر کے نام سے شاہی بحریہ کے جہاز ایچ ایم ایس ونڈسر پر ایک ملاح ملازم تھا .[1] ہو سکتا ہے 1716ء میں کپتا ن بنجامن ہارنیگولڈ کے گروہ میں شمولیت سے پہلے ،ملکہ اینی کی جنگ کے دوران وہ نجی جہازوں کے لیے بھی ملاح کا کام کرتا رہا۔ کپتان ہارنیگولڈ نے اپنے قبضہ میں ایک کشتی کی کمان ایڈورڈ کو سونپی اور دونوں نے مل کر قزاقی کا بازار خوب گرم کیا۔ ان کی قزاقی ٹولی تعداد کے لحاظ سے بڑھنا شروع ہو گئی اور قزاق کپتان 'اسٹیڈ بونٹ' بھی ان کے گروہ میں شامل ہو گیا۔ مشہور ہے کہ 1717ء میں کپتان ہارنیگولڈ نے قزاقی کو خیرآباد کہا اور دو عدد جہاز لے کر چلتا بنا۔
ایڈورڈ ٹھیچ | |
---|---|
ت 1680 – 22 November 1718 (aged c. 38) | |
1736 میں شائع 'جانسن کی جنرل ہسٹری' میں چھپنے والا خاکہ | |
عرفیت | کالی داڑھیا / سیاہ ریش |
جائے پیدائش | برسٹل, انگلستان (غالباً) |
جائے وفات | اوکروکاک، شمالی کیرولینا |
سرگرم | 1716–1718 |
عہدہ | کپتان |
کارروائیوں کا مقام | بحر اوقیانوس ویسٹ انڈیز |
کماندار | Queen Anne's Revenge, Adventure |
ٹھیچ نے ایک فرانسیسی تجارتی بیڑا ہتھیا لیا اور اس کا نام بدل کر 'ملکہ اینی کا انتقام' رکھ دیا اور اس پر 40 توپیں نصب کر دیں۔ جلد ہی قزاقوں میں اس کی دھاک بیٹھ گئی، داستان گوکہتے ہیں کہ اپنے مخالفوں کو ڈرانے کے لیے ایڈورڈ سلگتی ہوئی بتیاں اپنے ٹوپ سے لٹکا رکھتا تھا۔ اس نے قزاقوں کا اتحاد قائم کیا اور چارلسٹن ، جنوبی کیرولینا. کی بندرگاہ کو گھیر لیا اور وہاں کے مقامی لوگوں سے تاوان لے نے کے بعد اپنے محاصرہ کو ختم کیا۔ اس نے اتحاد کی سربراہی کپتان اسٹیڈ بونٹ کے حوالہ کی اور 'باتھ محلہ ' میں سکونت پزیر ہوا اور وہاں اس نے 'شاہی معافی ' قبول کی،لیکن جلد ہی سمندر کی لہروں نے اس کو واپس بلا لیا، جہاں وہ 'ورجینیا' کے گورنر 'الکزینڈر سپاٹ ووڈ' کی نظر میں آگیا۔ گورنر نے لفٹین رابرٹ مینارڈ کی سربراہی میں سپاہیوں کی ٹولی کو ایڈورڈ کی سرکوبی کا حکمنامہ جاری کیا، جس کی بجاآوری میں 22نومبر1718کو ایڈورڈ اپنے کئی قزاق ملاح ساتھیوں سمیت مارا گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Brooks، Baylus C. (2015)۔ Blackbeard Reconsidered: Mist's Piracy, Thache's Genealogy۔ North Carolina Office of Archives and History۔ ص 20–22۔ ISBN:978-0-86526-479-3