سیدہ الحرہ (Sayyida al Hurra) (عربی: السيدة الحرة) مکمل نام سیدہ الحرہ بنت بنو راشد المندری الوطاسی حاکمہ تطوان تطوان کی ملکہ اور ابتدائی سولہویں صدی میں ایک بحری قزاق ملکہ تھی۔[1] وہ جدید دور میں اسلامی مغرب کی ایک اہم خاتون تصور کی جاتی ہیں۔[2] الجزائر کے ترکی قزاق عروج بربروس کی حلیف سیدہ الحرہ کا مغربی بحیرہ روم پر تسلط تھا، جبکہ عروج بربروس کا علاقہ مسرقی بحیرہ روم تھا۔ اس نے بعد میں مراکش کے بادشاہ احمد الوطاسی سے شادی کر لی مگر تطوان چھوڑنے سے انکار کر دیا۔ یہ شادی مراکش کی تاریخ میں ایک انوکھا واقعہ ہے جس میں ایک بادشاہ شادی کرنے کے بعد دارالحکومت فاس سے دوسری جگہ منتقل ہوا۔[3][4][5]

سیدہ الحرہ
(عربی میں: السيدة الحرة ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1485ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شفشاون   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1561ء (75–76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شفشاون   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت المغرب   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مناصب
گورنر   ویکی ڈیٹا پر (P39) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
برسر عہدہ
1515  – 1542 
عملی زندگی
پیشہ سیاست دان ،  سلطانہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حوالہ جات

ترمیم
  1. Extraordinary Muslim women |date=06-04-2010|publisher=Yemen Times|author = |url= http://www.yementimes.com/defaultdet.aspx?SUB_ID=33836%7Caccessdate=11[مردہ ربط] فروری 2011
  2. SAYYIDA AL-HURRA, MUJER MARROQUÍ DE ORIGEN ANDALUSÍ|author=Rodolfo Gil (Benumeya) Grimau |page = |url= http://revistas.ucm.es/fll/11303964/articulos/ANQE0000110311A.PDF%7Cpublisher=%7Cdate=%7Caccessdate=11[مردہ ربط] فروری 2011
  3. The Daring Daughters of Kahena |author = Ann Marie Maxwell |publisher=|url= http://www.ece.umd.edu/~sellami/JUNE96/kahena.html%7Caccessdate=11[مردہ ربط] فروری 2011
  4. The Forgotten Queens of Islam |author=Fatima Mernissi |page = 115 |url= http://books.google.com/books?id=t8toAmyqmN0C&printsec=frontcover&dq=forgotten+queens+of+islam&hl=en&src=bmrr&ei=iF5-TdK4NYOqsAPauL2LAw&sa=X&oi=book_result&ct=result&resnum=1&ved=0CDIQ6AEwAA#v=snippet&q=the%20woman%20sovereign%20who%20bows%20to%20no%20superior%20authority&f=false%7Cpublisher=Univ Of Minnesota Press |date=جولائی 30, 1997|ISBN=978-0-8166-2439-3|accessdate=11 فروری 2011
  5. The Forgotten Queens of Islam |author=Fatima Mernissi |page = 193 |url= http://books.google.com/books?id=t8toAmyqmN0C&printsec=frontcover&dq=forgotten+queens+of+islam&hl=en&src=bmrr&ei=iF5-TdK4NYOqsAPauL2LAw&sa=X&oi=book_result&ct=result&resnum=1&ved=0CDIQ6AEwAA#v=onepage&q=This%20is%20the%20case,%20for%20example,%20with%20some%20Spanish%20documents%20of%201540&f=false%7Cpublisher=Univ Of Minnesota Press |date=جولائی 30, 1997|ISBN=978-0-8166-2439-3|accessdate=11 فروری 2011