سید شاہ مردان شاہ (اول) کو پیر پگارا پنجم کی حیثیت سے گدی نشین بنایاگیا۔ آپ "کوٹ دھنی" کے نام سے معروف تھے۔

پیدائش

ترمیم

سید شاہ مردان شاہ اول 1279ھ بمطابق1860ء کو سید حزب اللہ شاہ راشدی پیر پگارا سون کے گھر پیدا ہوئے۔ آپ اپنے والد کے آٹھ فرزندوں میں چوتھے نمبر پر تھے۔

بیعت

ترمیم

پیر سید محمد گیلانی شاہ (چناہ والے)سے بیعت کی اور انہی سے تصوف و روحانیت کی تعلیم حاصل کرتے ہوئے سلوک کی منازل طے کیں۔ تصوف میں پیرومرشد کا رشتہ بڑا مقدس و محترم ہوتا ہے، اس احترام اور محبت کے باعث شاہ مردان شاہ اول کو بھی اپنے مرشد سے بہت محبت اور انسیت خاص تھی یہ ان کا بہت ادب واحترام کرتے تھے، بلکہ ان کے عاشقوں میں شمار ہوتے تھے۔انھوں نے درگاہ مبارک کے گرد ایک بڑی دیوار تعمیر کرائی تھی۔ایسی بڑی اور مضبوط دیوار کوسندھی میں کوٹ کہتے ہیں۔اس لیے آپ کو کوٹ دھنی‘ کے لقب سے یاد کیا گیا اور اسی لقب سے یہ مشہور ہیں۔

سجادہ نشین

ترمیم

ان سے بڑے بھائی سید علی گوھرشاہ راشدی (ثانی) بغیر اولاد فوت ہوئے 27 جمادی الثانی 1314ھ کو یہ سجادہ نشین ہوئے تو آپ کے دوسرے بڑے بھائی سید علی مظفر شاہ نے دعوئی کیا کہ اس کے اصل حق دار وہ ہیں۔ چنانچہ انھوں نے اپنے حق کے حصول کی خاطر عدالت میں مقدمہ دائر کر دیا۔ شاہ مردان شاہ اول نے اس مقدمے کی پیروی کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کو اپنا وکیل بنایا عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا۔

علمی شغف

ترمیم

علما ومشائخ کے قدردان تھے۔ آپ نے اپنے گاؤں پیرجو گوٹھ ضلع خیرپور میں ایک علمی و دینی درسگاہ بنام ’’الجامعہ الراشدیہ‘‘ کی بنیاد ڈالی جو علمی وتبلیغی لحاظ سے بہت بڑا کارنامہ ہے۔

وفات

ترمیم

سید شاہ مردان شاہ (اول) کو اندرونی اختلافات کی بنا پر زہر دے کر شہید کیا گیا۔ آپ نے منگل کے دن 7 ربیع الاول 1340ھ مطابق1921ءکو وفات پائی۔ [1]

حوالہ جات

ترمیم
  1. مخزن فیضان صفحہ 424،محمد رمضان علی قادری جمیعت علمائے سکندریہ پیر جو گوٹھ مطبوعہ 2001ء
  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔