سید علی اکبر شاہ کاظمی
سید علی اکبر شاه کاظمی چشتی تونسویؒ گاؤں بائیں گوجری تحصیل حویلیاں ،ضلع ایبٹ آباد ،خیبر پختونخوا میں پیدا ہوئے۔ آپ عظیم روحانی شخصیت، شاعر اور مصنف تھے۔ آپ کوعربی،فارسی،اردو،پنجابی،ہندکو،گوجری،پورپی زبانوں پر مکمل دسترس حاصل تھی۔آپ پیر سید محبوب علی شاه کاظمی چشتی کے فرزند ارجمند اور سید محمود شاہ محدث ہزاروی کے برادر اکبر تھے۔
اولاد
ترمیمآپ کی تین بیٹیاں اور پانچ بیٹے تھے۔ آپ کے پانچ بیٹوں کے اسما یہ ہیں:
- سید عبد الرحیم شاہ
- سید عبد الکریم شاہ
- سید الف شاہ
- سید شاہ حسین شاہ
- سید علی اصغر شاہ
تصانیف
ترمیمآپ کی دستیاب کتب مندرجہ ذیل ہیں:
نمونہِ کلام فارسی
ترمیمنعل نبی پاک کہ تاج سر است | قیمت آں از دو جہاں برتر ست | |
ہر کہ بر قرطاس مثالش کشد | تاج ور آنرا برسر خود نہد | |
فتح و ظفر یابد و گردد عزیز | نور دل افزاید و عقل تمیز | |
آتش سوزندہ نہ سوزد او را | سوزن سیلاب نہ دوزد او را | |
علے اکبؔر مسکین را یا الٰہی | از کرامت ایں گرامی دہ رہائی |
نمونہِ کلام پنجابی
ترمیم==
پتھر دل بت توڑناں ناکج مشکل جان | اندر دا بت توڑیں تاں پاویں ایمان |
دل دے اندر بخشیں توں ایسا جوش خروش | اڈجاوے اس تپش تھیں کل دنیا دا ہوش |
==
وفات
ترمیمآپ نے 31جولائ 1956ء میں وفات پائی۔ خاندانی روایت کے مطابق آپ کی عمر مبارک 150سال تھی۔ مزار اقدس حویلیاں محلہ محبوب آباد میں مرجعِ خلائق ہے۔