سینتھیا ہفس
سینتھیا ہفس (انگریزی: Cynthia Hughes) ایک گرینیڈائی صحافیہ ہے۔ وہ اپنے شوہر ایلیسٹر ہفس کے ساتھ گرینیڈا نیوزلیٹر کی معاون مدیر تھی۔[2] ان دونوں کا طرہ امتیاز یہ رہا ہے کہ وہ 1983ء میں موریس بِشپ کے تختہ پلٹے جانے کی تشہیر میں شامل رہے ہیں، جس کی وجہ سے امریکا نے گرینیڈا پر قبضہ کیا۔[3] ان اخبار صارفین اندراج شدہ صارفین کو دستیاب تھا اور وہ عام اخباروں کے ساتھ بیچا نہیں جاتا تھا، غالبًا خرچ کی تخفیف کے لیے۔[4]
سینتھیا ہفس Cynthia Hughes | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
تاریخ وفات | 6 دسمبر 1989 |
شہریت | گریناڈا [1] |
شریک حیات | ایلیسٹر ہفس |
تعداد اولاد | 2 بیٹی [1] |
عملی زندگی | |
پیشہ | صحافی [1] |
وجہ شہرت | صحافت |
درستی - ترمیم |
سینتھیا ہفس نے گرینیڈا کی آزادی کے پہلے کے حالات، گرینیڈائی آزادی، 1979ء میں عوامی انقلابی حکومت کی جانب سے مسلح عنان حکومت کی باگ ڈور سنبھالنے، انقلابی حکومت اور 1983ء کے تختہ پلٹنے کے واقعات، وزیر اعظم موریس بشپ کے سیاسی قتل اور ان کابینی ارکان اور حمایتی، ریاستہائے متحدہ امریکا کے گرینیڈا پر قبضے، گرینیڈا 17 اور جمہوریت کے بارے میں لکھا۔[5]
19 جون سے اگست 1981ء تک سینتھیا اور ان کے شوہر کو 24 گھنٹے زیر نگرانی رکھا گیا تھا۔[4]
1984ء میں کولمبیا یونیورسٹی نے اس میاں بیوی جوڑی ماریہ مورس کیبٹ ایوارڈ (Maria Moors Cabot Award) عطا کیا۔[4]
سینتھیا ہفس کا 72 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ پسماندگان میں شوہر اور دو بچے شامل تھے۔[3] یونیورسٹی آف ویسٹ انڈیز کے پاس گرینیڈائی فنون کے نمونے، دستاویزات اور دیگر تاریخی چیز سینتھیا کے نام سے موجود ہیں۔
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ ناشر: نیو یارک ٹائمز — تاریخ اشاعت: 9 دسمبر 1989 — Cynthia Hughes, Grenadian Journalist, 72
- ↑ "Gillian Glean Walker: The Witness and his Testmony, Alister Hughes, Grenada Newsletter"۔ www.open.uwi.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2019
- ^ ا ب "TimesMachine: سنیچر 9 دسمبر، 1989 - NYTimes.com"۔ timesmachine.nytimes.com (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2019
- ^ ا ب پ "Alister Earl Hewitson Hughes [1919-2005]"۔ The Grenada Revolution
- ↑ "Gillian Glean Walker: The Witness and his Testmony, Alister Hughes, Grenada Newsletter"۔ www.open.uwi.edu۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولائی 2019