سیوداد خوارز مہاجر مرکز آگ 2023ء
28 مارچ 2023 ءکو، سیوداد خوارز، چہواہوا میں میکسیکو-امریکا کی سرحد پر واقع ایک امیگریشن حراستی مرکز میں آگ لگ گئی۔ آگ لگنے سے 40افراد ہلاک اور کم از کم 28 دیگرافراد شدید زخمی ہو گئے۔[1]آگ مبینہ طور پر قیدیوں کی طرف سے شروع کی گئی تھی جب انھوں نے اپنی آنے والی جلاوطنی کے خلاف احتجاج کرنے کی کوشش میں اپنے آرام کرنے گدوں کو آگ لگا دی۔ [2]
Ciudad Juárez migrant center fire | |
---|---|
تفصیلات | |
تاریخ | 28 March 2023 |
محل وقوع | سیوداد خوارز، چہواہوا |
متناسقات | 31°44′48″N 106°29′00″W / 31.74667°N 106.48333°W |
ملک | میکسیکو |
حادثے کی قسم | آگ لگنے کا واقعہ |
اعداد و شمار | |
اموات | 41 |
زخمی | 21 |
پس منظر
ترمیمسیوداد خوارز حراستی مرکز ان تارکین وطن کو عارضی طور پر رکھنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے جو غیر قانونی طور پر سرحد پار کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ [3]یہ شہر کے مرکز سیوداد خوارز میں ریو گرانڈے ندی کے قریب واقع ہے۔ اس واقعے سے پہلے، سیوداد خوارز میں حکام اور تارکین وطن کے درمیان شدید کشیدگی تھی، جہاں پناہ گاہیں ایسے لوگوں سے بھری ہوئی تھیں جو امریکا میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے یا پناہ کی درخواست کر رہے تھے۔ [4]
آگ واقعہ
ترمیمرات 10 بجے سی ایس ٹی حراستی مرکز میں آگ لگ گئی جس کے اندر 68 تارکین وطن تھے۔ [5] آگ لگنے سے 40افراد ہلاک اور 28 شدید زخمی ہو گئے۔ ہلاک اور زخمی ہونے والے افراد تمام مرد قیدی تھے اور وہ کولمبیا، ایکواڈور، ایل سلواڈور، گوئٹے مالا، ہونڈوراس اور وینزویلا کے شہری تھے، جن میں سب سے زیادہ تعداد گوئٹے مالا کی تھی۔ [6]
صدر آندرس مینوئل لوپیز اوبراڈور کی طرف سے پریس کانفرنس میں دیے گئے بیانات کے مطابق، آگ اس وقت شروع ہوئی جب قیدیوں نے اپنی ممکنہ جلاوطنی کے خلاف احتجاج میں گدوں کو آگ لگا دی۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ زیادہ تر متاثرین وسطی امریکی تھے۔ انھوں نے مزید کہا کہ آگ لگانے والے قیدیوں نے "کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ یہ اس خوفناک بدقسمتی کا سبب بنے گا۔" [7]
پریس کے ذریعہ حاصل کردہ سی سی ٹی وی سیکیورٹی فوٹیج جس میں مبینہ طور پر INM کے اہلکاروں کو پھیلتے ہوئے شعلوں اور دھوئیں سے فرار ہوتے ہوئے دکھایا گیا ہے جب کہ زیر حراست افراد کو ان کے سیل میں بند کر دیا گیا تھا۔ [8]
مابعد
ترمیمفائر فائٹرز اور پیرامیڈیکس سمیت امدادی کارکنوں نے آگ لگنے کی جگہ امداد کارروائی کیں۔ زخمیوں میں سے 21 کو ہسپتالوں میں لے جایا گیا۔[1] وفاقی اٹارنی جنرل الیجینڈرو گرٹز مانیرو نے آگ کے سلسلے میں تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ مہاجرین کی مدد کے لیے قومی انسانی حقوق کمیشن سے مطالبہ کیا گیا۔ [9] INM نے اعلان کیا کہ زخمی بچ جانے والوں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر وزٹرز کا ویزہ دیا جائے گا اور یہ ان کے طبی اخراجات کو پورا کرے گا۔
میکسیکو میں ریاستہائے متحدہ کے سفیر کین سالزار نے ٹویٹر پر کہا کہ آگ "خطے کی حکومتوں کو ایک ٹوٹے ہوئے نقل مکانی کے نظام کو ٹھیک کرنے کی اہمیت کی یاد دہانی" ہے۔ انسانی حقوق کے بین امریکی کمیشن کے سابق صدر اور تارکین وطن کے انسانی حقوق کے بارے میں اقوام متحدہ کے موجودہ خصوصی نمائندے فیلیپ گونزالیز مورالز نے تارکین وطن کی بڑے پیمانے پر حراست میں رکھنے کے عمل پر تنقیدکی [10] اور کہا کہ حراست اس طرح کے سانحات کا باعث بنتی ہے۔" اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس نے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔ [11]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب Nicole Acevedo، Suzanne Gamboa (28 مارچ 2023)۔ "At least 37 dead in fire at a migrant center near U.S.-Mexico border"۔ NBC News (بزبان انگریزی)۔ 28 مارچ 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023
- ↑ https://www.cbsnews.com/news/mexico-fire-migrant-detention-center-ciudad-juarez-today-deaths-latest-news/ مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.wsj.com/articles/fire-at-mexican-migrant-detention-center-kills-dozens-5dec0d36 مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ "39 dead in fire at Mexico migrant center near US border"۔ Yahoo News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023
- ↑ "Dozens dead, injured in fire at Juárez migrant detention center building"۔ El Paso Times (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023
- ↑ https://www.latimes.com/world-nation/story/2023-03-28/mexico-border-dozens-dead-migrant-center-fire مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.aljazeera.com/news/2023/3/28/dozens-dead-in-fire-at-migrant-facility-in-mexico مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ https://www.cnn.com/2023/03/28/americas/mexico-migrants-fire-intl/index.html مفقود أو فارغ
|title=
(معاونت) - ↑ "At least 39 dead in fire at migrant center in Mexico near U.S. border"۔ NBC News (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023
- ↑ "Felipe González Morales: Special Rapporteur on the human rights of migrants"۔ United Nations High Commissioner for Human Rights۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023
- ↑ "Statement attributable to the Spokesperson for the Secretary-General on the fire at a Mexican migration facility"۔ United Nations۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 مارچ 2023