ایکواڈور

جنوبی امریکا میں واقعہ ملک
  

ایکواڈور (انگریزی، ہسپانوی :Ecuador ) باضابطہ نام جمہوریہ ایکوڈور براعظم جنوبی امریکا کا ایک جمہوری ملک ہے جس کے شمال میں کولمبیا، مشرق اور جنوب میں پیرو اور مغرب میں بحر الکاہل واقع ہے۔ اس کے علاوہ سمندر میں واقع جزائر گالاپاگوز کے جزائر بھی ملک کا حصہ ہیں، جو مغرب میں ساحل سے 965 کلومیٹر دور سمندر میں واقع ہیں۔ ملک کا کل رقبہ 256,370 مربع کلومیٹر اور آبادی 13,810,000 ہے اور وفاقی دار الحکومت کیٹو ہے۔

ایکواڈور
ایکواڈور
ایکواڈور
پرچم
ایکواڈور
ایکواڈور
نشان

 

ترانہ:
زمین و آبادی
متناسقات 1°S 78°W / 1°S 78°W / -1; -78  ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
بلند مقام
پست مقام
رقبہ
دارالحکومت کیٹو  ویکی ڈیٹا پر (P36) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری زبان ہسپانوی[2]  ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
حکمران
طرز حکمرانی جمہوریہ،  صدارتی نظام  ویکی ڈیٹا پر (P122) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قیام اور اقتدار
تاریخ
یوم تاسیس 16 فروری 1840  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عمر کی حدبندیاں
شادی کی کم از کم عمر
شرح بے روزگاری
دیگر اعداد و شمار
کرنسی امریکی ڈالر  ویکی ڈیٹا پر (P38) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ہنگامی فون
نمبر
ٹریفک سمت دائیں[4]  ویکی ڈیٹا پر (P1622) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ڈومین نیم ec.  ویکی ڈیٹا پر (P78) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
سرکاری ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ،  اورباضابطہ ویب سائٹ،  اورباضابطہ ویب سائٹ،  اورباضابطہ ویب سائٹ،  اورباضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آیزو 3166-1 الفا-2 EC  ویکی ڈیٹا پر (P297) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بین الاقوامی فون کوڈ +593  ویکی ڈیٹا پر (P474) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

تاریخ ترمیم

ابتدائی تاریخ ترمیم

ایکواڈور میں انسانی تہذیب کے آثار 3500 قبل مسیح سے ملتے ہیں، جہاں سے کئی تہذیبوں جن میں والدیویا تہذیب اور مچالیلہ تہذیب ساحلی علاقوں اور کوئیٹس (موجودہ دار الحکومت کیٹو کے قریبی علاقہ) اور کناری موجودہ کوئنکا کی تہذیبوں نے جنم لیا۔ ہر تہذیب نے اپنی الگ پہچان، فن تعمیر، برتن سازی اور مذہبی اقتدار بنائیں۔ کئی سالوں کی مزاہمت کے بعد کناری اور دیگر قبائل ہار گئے اور مذاہمتی لڑاکوں کو قتل کر کے ندی میں پھینک دیا گیا جیسا کہ یاہوارکوکا کی لڑائی (battle of Yahuarcocha) یا خونی جھیل (Blood Lake) میں بتایا جاتا ہے اور جس کے نتیجہ میں ایکواڈور انکان سلطنت (Incan empire) کا حصہ بنا۔

بطور ہسپانوی کالونی ترمیم

1531ء میں ہسپانوی فاتحین نے فرانسسکو پزارو کے قیادت میں اندرونی خلفشار کا شکار انکا سلطنت کو فتح کیا

جغرافیہ ترمیم

تفصیلی مضمون: ایکواڈور کا جغرافیہ

ایکواڈور کو جغرافیائی اعتبار سے تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔

  • لا کوستہ ملک کے مغرب میں پیسیفک کے ساحل کے ساتھ ساتھ قدرے نچلے علاقہ کو کہتے ہیں۔
  • لا سیعیرا ملک کے درمیان سے گزرتی پہاڑی پٹی کو کہتے ہیں جو شمال سے جنوب تک پہھلی ہے جن میں بڑا پہاڑی سلسلہ آندیس پہاڑی سلسلہ ہے۔
  • ایل اوریعنتے ایمازون کے بارشی جنگلات پر مشتمل علاقہ ہے جو ملک کے مشرق میں واقع ہے اور ملک کے نصف سے زیادہ علاقہ بناتا ہے، جبکہ اس علاقہ میں ملک کی صرف پانچ فیصد آبادی رہتی ہے۔

ان کے علاوہ ملک کا ایک اور حصہ زمینی علاقہ سے لگ بھگ ایک ہزار کلومیٹر دور پیسیفک اوشن میں واقع ہے جس کو جزائر گالاپاگوز کے جزائر کہتے ہیں۔

جنگلی حیات ترمیم

 
جزائر گالاپاگوز کچھوہ

ایکواڈور کا شمار دنیا کے ایسے سترہ ممالک میں ہوتا ہے جہاں جنگلی حیات کی بہتات ہے۔ ایکواڈور میں پرندوں کی سولہ سو انواع پائی جاتی ہیں جو دنیا کی پرندوں کی کل انواع کا پندرہ فیصد ہیں۔ اسے علاوہ پودوں کی اقسام میں پچیس ہزار انواع پائی جاتی ہیں۔ رینگنے والے جانوروں کی 106 انواع، جل تھیلیوں کی 138 انواع اور تتلیوں کی 6000 انواع ان کے علاوہ ہیں۔ جزائر گالاپاگوز جزائر جنگلی حیات کی رہائش کے لیے مشہور ہیں جہاں مشہور ماہر حیاتیات چارلس ڈارون نے جنگلی حیات پر تحقیق کی اور مشہور نظریہ ارتقا پیش کیا۔

بشری شماریات ترمیم

ایکواڈور میں مختلف نسلوں کے لوگ بستے ہیں جن میں سے سب سے بڑا گروہ میستیزوس ہے جو ہسپانوی کالونی سازوں اور مقامی انڈین قبائل کے باہمی ملاپ سے بنا ہے اور یہ گروہ ایکواڈور کی کل آبادی کا 62 فیصد بناتا ہے۔ امریکی انڈین موجودہ آبادی کا 25 فیصد ہیں۔ ان کے علاوہ یورپ کے دوسرے علاقوں سے جانے والے مہاجر بھی رہتے ہیں جو کل آبادی کا لگ بھگ 10 فیصد ہیں۔

تارکین وطن ترمیم

ایکواڈور کی تارکین وطن آبادی کا بڑا حصہ ہسپانیہ، برطانیہ، اٹلی، ریاست ہاۓ متحدہ امریکا، کینیڈا، چلی، وینزویلا، میکسیکو اور جاپان میں رہتا ہے۔ اندازہ کے مطابق 1999ء کے اقتصادی بحران کے دوران لگ بھگ سات لاکھ ایکواڈوریائی باشندہ ہجرت کرنے پر مجبور ہوئے۔ تارکین وطن ایکواڈوریایئوں کی تعداد کا تخمینہ پچیس لاکھ ہے۔

تعلیم ترمیم

سرکاری اداروں میں تعلیم مفت ہے اور 5 سال سے 14 سال تک کی عمر میں اسکول جانا ضروری ہے۔ تاہم اسکولوں کی تعداد ضرورت سے کہیں کم ہے اور جماعتوں میں طلبہ کی تعداد بہت زیادہ رہتی ہے۔ جس کی وجہ سے کئی لوگ پیسے ادا کر کے مہنگے نجی اداروں میں اپنے بچوں کو تعلیم دلوانا پسند کرتے ہیں۔ وزارت تعلیم کے اعدادوشمار میں 76 فیصد بچے ابتدائی تعلیم کے 6 سال مکمل کر پاتے ہیں اور دیہاتی علاقوں سے صرف 10 فیصد بچے ہائی اسکول تک پہنچ پاتے ہیں۔

اعلی تعلیم کے لیے ایکواڈور میں کل 61 جامعات یا یونیورسٹیاں ہیں، جن میں سے زیادہ تر گریجویٹ ڈگری تک تعلیم دیتی ہیں۔

اہم شہر ترمیم

2001ء کی مردم شماری کے مطابق 11 بڑے آباد ترین شہر درج ذیل ہیں۔

مذہب ترمیم

قریبا 69 فیصد ایکواڈوریائی کاتھولک مسیحی ہیں۔ دیہی علاقوں میں قدیم مذہبی عقائد اور مسیحیت کا مغلوبہ ہے۔ مسلمان آبادی انتہائی کم ہے، جو شاید سینکڑوں میں ہو۔ یہودی مذہب ماننے والوں کی تعداد ہزاروں میں سمجھی جاتی ہے جو جرمنی یا اٹلی سے ہجرت کر کے ایکوڈور میں آباد ہوئے ہیں۔

تہذیب و تمدن ترمیم

یورپی مہاجرین کی آبادکاری اور مقامی لوگوں سے ان کے میل ملاپ نے مذہب کے ساتھ تہذیب و تمدن پر بھی گہرے اثرات مرتب کیے ہیں اور تہذیب یورپی اور قدیم مقامی انڈین تہذیب کا آمیزہ ہے جس میں افریقہ سے لائے گئے غلاموں کی وجہ سے افریقی اثرات بھی پائے جاتے ہیں۔ لیکن دیہی علاقوں میں خاص کر ایمازون کے جنگلات میں آباد بستیاں اب بھی اپنے قدیم ریڈ انڈین طرز زندگی اور تہذیب پر عمل پیرا ہیں۔

لباس میں پانامہ طرز کی مشہور ٹوپی ایکواڈور سے ہی نکلی ہے جسے وہاں سومبریرو دے پاحا توکئیلہ یا جیپیجاپا کہتے ہیں اور ایکواڈور میں صوبہ مانابی میں بنائی جاتی ہیں۔

اہم شخصیات ترمیم

مشہور شخصیات میں مصور تابارا، گویاسامین، کنگمین، رینڈون، آراوز، کونستانتے، ویٹیری، مولیناری، مالدونادو، گوٹیریز، اندارا کرو، ویلاسز، ایگاس، ویلافوعرتے اور فائینی ہیں۔ شاعروں میں جوز جواکوئن دے اولمیدو ای ماروری اور دانشوروں میں بینجامین اوریٹیا ٹینس کھلاڑی پانکو سیگورا شامل ہیں۔

فہرست متعلقہ مضامین ایکواڈور ترمیم

  1.     "صفحہ ایکواڈور في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 17 مارچ 2024ء 
  2. باب: 2
  3. International Numbering Resources Database — اخذ شدہ بتاریخ: 3 جولا‎ئی 2016 — مدیر: عالمی ٹیلی مواصلاتی اتحاد
  4. http://chartsbin.com/view/edr