شارع المتنبی
محل وقوع
ترمیمشارع المتنبی موجودہ بغداد کے قدیمی علاقہ میں واقع ہے۔ اِس کے نزدیکی جوار میں شارع الرشید واقع ہے۔ یہ شارع دراصل بازار سے گزرتی ہوئی شارع الرشید کو جا ملتی ہے۔ بازار میں تمام دکانیں کتابوں کی ہیں جہاں تقریباً ہرزبان کی کتاب میسر ہوتی ہے۔ یہ قدیم بغداد کے تاریخی بازاروں میں سے ایک ہے۔
تاریخ
ترمیماِس شارع کی بنیاد خلافت عباسیہ کے عہد میں عربی کے مشہور شاعر المتنبی کے نام سے رکھی گئی جو یہیں رہا کرتا تھا۔ اواخر عہدِ خلافت عباسیہ میں یہ بازار کتابوں کے حوالہ سے اپنے عروج کو پہنچا ہوا تھا۔ مشہور عربی شاعر المتنبی کی وفات 23 ستمبر، 965ء کو ہوئی۔ مسلمہ خیال کے مطابق اِس شارع کو یہ نام 965ء میں دیا گیا تھا جو آج تک رائج العام ہے۔
5 مارچ 2007ء کو اِس بازار میں بم دھماکا ہوا۔ بم کار میں نصب تھا جس سے 26 افراد ہلاک ہوئے۔ ایک طویل مدت کے بعد جب یہاں بالکل صفائی کردی گئی اور دوبارہ تعمیر ہو چکی تو 18 دسمبر، 2008ء کو عراقی وزیر اعظم نوری المالکی نے دوبارہ اِس شارع کو عوام کے لیے کھول دیا۔[1][2]