شاہین 3
شاہین 3 میزائل شاہین 3 میزائل پاکستانی بیلسٹک میزائل ہے۔ آواز سے 18 گنا زیادہ تیز رفتار اس میزائل کا پہلا تجربہ 9 مارچ 2015ء کو پاکستان فوج کی جانب سے کیا گیا۔ یہ زمین سے زمین مار کرنے والا درمیانے درجے کا بلیسٹک میزائل ہے۔
رینج
ترمیمشاہین تھری پاکستان کا جدید ترین درمیانی حدِ ضرب والا بیلسٹک میزائل (ایم آر بی ایم) ہے جو زمین سے زمین پر 2750 کلومیٹر کے فاصلے تک اپنے ہدف کو نشانہ بناسکتا ہے اور یہ اپنے ہدف کو 22,226 کلومیٹر فی گھنٹہ (آواز سے 18 گنا زیادہ) تیز رفتاری سے تباہ کرسکتا ہے، شاہین میزائل کی اس رینج اور رفتار کا مطلب یہ ہے کہ بھارت سے جنگ کی صورت میں شاہین تھری بیلسٹک میزائل دہلی کو صرف تین منٹ میں نشانہ بناسکے گا اور بھارتی فوج کے پاس اس کا کوئی توڑ نہیں ہوگا۔ بھارت کے اُن سب سے دور دراز فوجی اڈوں کو بھی صرف 15 منٹ میں تباہ کیا جاسکے گا جو جزائر نکوبار و انڈمان میں واقع ہیں۔ اس کی رینج میں بھارت کا ہر کونہ ہے اور تل ابیب سے لے کر ایران و مشرق وسطیٰ کے علاوہ جزائر انڈیمان ہیں۔
مائع ایندھن
ترمیمشاہین میزائل بنیادی طور پر ٹھوس ایندھن استعمال کرتا ہے جبکہ غوری میزائل اس کے برعکس مائع ایندھن استعمال کرتا ہے۔ شاہین 2 میزائل کی نسبت اس کی رینج زیادہ ہے اس وجہ سے یہ پاک فوج کا سب سے زیادہ رینج رکھنے والا میزائل ہے۔
تجربہ
ترمیم9 مارچ 2015 ء کو پاکستان کے جنوبی ساحل بحیرہ عرب میں کیا گیا یہ تجربہ انتہائی کامیاب رہا۔ تجربے کے بعد آئی ایس پی آر کی جانب سے پریس کانفرنس کرکے مطلع کیا گیا۔