تل ابیب

اسرائیل کا سب سے بڑا شہر

تل ابیب اسرائیل کا دوسرا بڑا شہر ہے۔ اس کی آبادی کا تخمینہ تقریباً 3 لاکھ 91 ہزار نفوس ہے۔ اس شہر کا کل رقبہ 51.8 مربع کلومیٹر ہے اور ام البلد میں کل 31 لاکھ سے زائد افراد آباد ہیں (بمطابق 2008ء)۔ تل ابیب یافا بلدیہ یہاں کے انتظام کی ذمہ داری نبھاتی ہے، جس کے سربراہ رون ہلدائی ہیں۔

  
تل ابیب
(انگریزی میں: Tel Aviv)[1]
(عبرانی میں: אחוזת בית)
(عبرانی میں: תל-אביב)
(انگریزی میں: Tel Aviv-Yafo)[2]
(عبرانی میں: תל אביב-יפו)
(عربی میں: تل أبيب ویکی ڈیٹا پر (P1448) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 

تل ابیب
تل ابیب
پرچم
تل ابیب
تل ابیب
نشان

تاریخ تاسیس 11 اپریل 1909  ویکی ڈیٹا پر (P571) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک اسرائیل (14 مئی 1948–)[3]
انتداب فلسطین (25 اپریل 1920–13 مئی 1948)
مقبوضہ دشمن علاقہ انتظامیہ (دسمبر 1917–24 اپریل 1920)
سلطنت عثمانیہ (–نومبر 1917)  ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[4][5]
دار الحکومت برائے
تل ابیب ضلع (14 مئی 1948–)  ویکی ڈیٹا پر (P1376) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تقسیم اعلیٰ تل ابیب ضلع   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 32°05′N 34°47′E / 32.08°N 34.78°E / 32.08; 34.78   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[6]
رقبہ 52 مربع کلومیٹر [7]  ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بلندی 5 میٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2044) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
آبادی
کل آبادی 467875 (2021)[8]  ویکی ڈیٹا پر (P1082) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مزید معلومات
جڑواں شہر
اوقات 00 ،  متناسق عالمی وقت+03:00   ویکی ڈیٹا پر (P421) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
رمزِ ڈاک
61000–61999  ویکی ڈیٹا پر (P281) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فون کوڈ ویکی ڈیٹا پر (P473) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
باضابطہ ویب سائٹ باضابطہ ویب سائٹ  ویکی ڈیٹا پر (P856) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جیو رمز 293397  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
  ویکی ڈیٹا پر (P935) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
Map

تل ابیب کی بنیاد 1909ء میں تاریخی ساحلی شہر یافا کے باہر بحیرہ روم کے ساحلوں رکھی گئی تھی۔ اس شہر کی آبادی میں اضافے کے ساتھ ہی یافا کی اہمیت کم ہوتی گئی، جو عربوں کا اس علاقے میں سب سے بڑا مرکز گردانا جاتا تھا۔ 1950ء میں، اسرائیل کے معرض وجود میں آنے کے دو سال بعد تل ابیب اور یافا کو ایک ہی بلدیہ میں ضم کر دیا گیا۔ تل ابیب کا "سفید شہر" یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کا حصہ ہے جو 2003ء میں شامل کیا گیا۔

تل ابیب کا شمار عالمی شہروں میں کیا جاتا ہے، جو اسرائیلی معیشت کا بڑا مرکز اور ملک کا امیر ترین شہر ہے۔ یہاں بین الاقوامی اہمیت کے حامل دفاتر اور تحقیق کے شعبہ جات واقع ہیں۔ یہاں کے خوبصورت ساحل، شراب خانے، چائے خانے، ریستوراں، تجارتی مراکز، موسمی حالات اور نہایت جدید طرز زندگی نے اسے ایک معروف سیاحتی مرکز کا درجہ دلایا ہے۔ یہ اسرائیلی معیشت کی ریڑھ تصور کیا جاتا ہے اور اس کی خاصیت فنون اور تجارتی مرکز کے طور پر عیاں ہے۔ 2008ء میں فارن پالیسی جریدے نے بین الاقوامی اہمیت کے شہروں کی فہرست میں تل ابیب کو 42 واں درجہ دیا۔ تل ابیب دنیا کا 17 واں مہنگا ترین شہر ہے۔

جڑواں شہر

ترمیم

تل ابیب کو دنیا بھر کے 27 شہروں کے ساتھ جڑواں قرار دیا گیا ہے جبکہ   لاس اینجلس ، امریکہ {{{2}}} کے ساتھ یہ شراکت دار شہر ہے۔ جڑواں شہروں کی فہرست درج ذیل ہے:

  1. https://www.tel-aviv.gov.il/en/abouttheCity/Pages/history.aspx
  2. https://www.tel-aviv.gov.il/en/Pages/HomePage.aspx
  3. archINFORM location ID: https://www.archinform.net/ort/863.htm — اخذ شدہ بتاریخ: 6 اگست 2018
  4.    "صفحہ تل ابیب في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء 
  5.     "صفحہ تل ابیب في ميوزك برينز."۔ MusicBrainz area ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء 
  6.     "صفحہ تل ابیب في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 25 اکتوبر 2024ء 
  7. https://www.britannica.com/place/Tel-Aviv-Yafo
  8. ناشر: مرکزی ادارہ شماریات، اسرائیلhttps://www.cbs.gov.il/he/Settlements/Pages/יישובים/Yishuv.aspx?semel=5000&mode=Yeshuv
  9. https://frankfurt.de/service-und-rathaus/verwaltung/aemter-und-institutionen/hauptamt-und-stadtmarketing/referat-fuer-internationale-angelegenheiten/partnerstaedte/tel-aviv---yafo
  10. https://www.tel-aviv.gov.il/About/Pages/Partnerships.aspx
  11. https://www.comune.milano.it/aree-tematiche/relazioni-internazionali/city-to-city-cooperation/gemellaggi/tel-aviv
  12. عنوان : Tel Aviv Decides to Retain Contract With Gaza City as Twin City — اشاعت: ہاآرتس — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.haaretz.com/1.4989355
  13. https://www.izmir.bel.tr/tr/KardesKentler/62
  14. http://legislacao.prefeitura.sp.gov.br/leis/lei-14471-de-10-de-julho-de-2007
  15. http://mail.camara.rj.gov.br/APL/Legislativos/contlei.nsf/50ad008247b8f030032579ea0073d588/3f4147a57ed8aa3483257e8800663664?OpenDocument