شاہ ظفر سجاد ابوالعلائی
حضرت مولانا شاہ ظفر سجاد ابوالعلائی بہار کے معروف عالمِ دین اور خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ کے سجادہ نشیں ہیں۔
پیدائش
ترمیمتعلیم و تربیت
ترمیمابتدا میں خاندان کے بزرگوں سے تعلیم پائی، مزید حصول علم کے لیے مدرسہ معینیہ، اجمیر گئے وہاں مولانا معین الدین اجمیری، مولانا حامد حسین اجمیری، مولانا عبد الحئی سرحدی اور مولانا غلام علی معینی سے استفادہ کیا پھر مدرسہ نعمانیہ حنفیہ، داناپور میں مولانا نظیر حسین داناپوری اور مولانا واعظ الدین حسین سے علم حدیث اور علم تفسیر کی تکمیل کی۔[2]
اجازت و خلافت
ترمیمعلم ظاہری و باطنی کی تحصیل کے بعد آپ کے والد حضرت شاہ محسن داناپوری نے آپ کو سلسلہ نقشبندیہ ابوالعُلائیہ میں بیعت کیا اور تمام سلاسل مثلاً
- سلسلۂ چشتیہ فریدیہ نظامیہ نصیریہ
- سلسلۂ قادریہ منعمیہ
- سلسلۂ سہروردیہ فردوسیہ
- سلسلۂ نقشبندیہ احراریہ ابوالعلائیہ فرہادیہ
- سلسلۂ نقشبندیہ مجددیہ
- سلسلۂ قلندریہ لطیفیہ
- سلسلۂ کُبرویہ
- سلسلۂ مداریہ
- سلسلۂ شطاریہ
- سلسلۂ زاہدیہ
وغیرہ کی اجازت دی، اس کے علاوہ اوراد و وظائف و اشغال جیسے حِزْب البحر ، دلائل الخیرات، اورادِ فتحیہ،حصن حصین، درود طریقہ، دعائے حیدری، تکبیر عاشقاں، سورۂ مریم، سورۂ واقعہ اور سورۂ مزمل کے علاوہ بھی کئی ایسے اہم وظائف کی اجازتیں حاصل ہوئیں، والد کے علاوہ آپ کے اپنے نانا مولانا شاہ نظیر حسن ابوالعلائی سے بھی اجازت و خلافت حاصل ہے۔[3]
تصنیفات
ترمیمآپ صاحبِ قلم ہوئے ہیں، چند مشہور تصنیف کے نام یہ ہیں۔
- آئینۂ علی
- تذکرۃ الابرار
- حکومت بنو امیہ کی سفاکیاں
- پاک نسل
- آلِ اطہار و اہلِ بیتِ اخیار
- آثارِ موڑہ تالاب
- حاشیہ برہان العاشقین[4]
شعر و شاعری
ترمیمشعروشاعری کا ذوق آپ کو وراثت میں ملی ہے، اپنے والد حضرت شاہ محسن داناپوری سے اصلاح سخن لیتے رہے، بعض مشاعروں کی آپ نے صدارت بھی کی ہے، آپ کی بعض رباعیاں زبان زد و عام ہے۔
قسمت نے رَسا ہوکہ رسائی بخشی
مولا نے کرم کیا گدائی بخشی
کونین میں اک شور ظفر ہے برپا
بندے کوحسین نے خدائی بخشے[5]
وصال
ترمیمآپ کا انتقال 1 رجب المرجب 1394ھ موافق 1974ئ کو ہوا اور دوسرے روز بعد نماز ظہر درگاہ مخدوم سجاد پاک میں تدفین ہوئی۔[6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ریان ابوالعلائی۔ آئینۂ ظفر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ
- ↑ خالد امام ابوالعلائی (2006)۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ کا تاریخی پسِ منظر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ
- ↑ ریان ابوالعلائی۔ آئینۂ ظفر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ
- ↑ خالد امام ابوالعلائی (2006)۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ کا تاریخی پسِ منظر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ
- ↑ ریان ابوالعلائی۔ آئینۂ ظفر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ
- ↑ خالد امام ابوالعلائی (2006)۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ کا تاریخی پسِ منظر۔ خانقاہ سجادیہ ابوالعلائیہ